جموں: یکم جولائی کو سالانہ امر ناتھ یاترا کے آغاز سے قبل ہی یاتریوں کا پہلا قافلہ جس میں سینکڑوں کی تعداد میں مرد و زن یاتری شامل ہیں جمعرات کو جموں کے یاترا نواس بیس کیمپ پہنچے۔ یاترا کے پیش نظر بیس کیمپ کے ارد گرد سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں اور کسی کو بھی یاترا نواس کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق وادی کشمیر میں سطح سمندر سے 13 ہزار 500 فٹ بلندی پر واقع امرناتھ گھپا کی سالانہ یاترا کے رسمی آغاز سے دو روز قبل ہی سینکڑوں کی تعداد میں شردھالو اور سادھو جموں وکشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں پہنچ چکے ہیں۔ امسال یاترا کا پہلا قافلہ یکم جولائی کو جموں کے یاتری نواسن (بیس کیمپ)سے وادی کشمیر کی طرف روانہ ہوگا۔ عہدیداروں نے امید ظاہر کی کہ امسال سالانہ یاترا ایک پرامن ماحول میں اپنے اختتام کو پہنچے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ’انتظامیہ کی طرف سے یاتریوں کے لئے تمام طرح کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ یہاں سے یاتریوں کی روانگی کا سلسلہ ہفتے کے روز سے شروع ہوگا۔ ہفتے کو یاترا کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔ یاترا ایک پرامن ماحول میں ہوگی۔ اس میں لاکھوں کی تعداد میں یاتری اور سادھو حصہ لیں گے‘۔ یکم جولائی سے شروع ہونے والی یاترا 31اگست کو اختتام پذیر ہوگی، یاتریوں کو سہولیات فراہم کرنے کی خاطر مختلف لنگر کمیٹیوں نے پہلے ہی پہلگام اور بالہ تل میں کیمپ لگائے ہیں۔
مزید پڑھیں: امرناتھ یاترا ٹریکس پر مرمتی کام 15 جون سے پہلے مکمل کیا جائے گا، بی آر او
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پولیس سربراہ دلباغ سنگھ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری راج کمار گوئل ، ایل جی کے پرنسپل سیکریٹری مندیپ کمار بھنڈاری نے امر ناتھ روٹوں کا دورہ کیا اور وہاں پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کا بچشم جائزہ لیا۔ انہوں نے کہاکہ تعینات افسران کو زائرین کی سلامتی اور حفاظت کے لیے وضع کردہ منصوبوں پر عمل درآمد کرنے اور پیشہ ورانہ مہارت کے اعلیٰ ترین معیار کو یقینی بنانے کے لیے مستعدی سے کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ یاتریوں کو پوترا گھپا تک پہنچانے کی خاطر تین دائروں والی سیکورٹی کی تعیناتی کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے بیس کیمپ جموں سے پوترا گھپا تک سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔ یاتریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی خاطر مختلف سیکورٹی ایجنسیاں کام کر رہی ہیں۔ یاترا نواس جموں سے پہلگام اور بالہ تل تک یاتریوں کی حفاظت کے لئے ہائی ریزولیشن ڈرون سسٹم نصب کیا گیا ہے تاکہ شردھالوں پر نظر گزر رکھی جاسکے۔
یو این آئی