جموں (جموں و کشمیر) : سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شاہراہ بند رہنے کی وجہ سے جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے یاتریوں کا کشمیر کی طرف روانہ ہونے کا سلسلہ پیر کو بھی معطل رہا۔ انہوں نے کہا کہ ’’جموں میں خاص طور پر بھگوتی نگر بیس کیمپ پر زائد از 6 ہزار یاتری درماندہ ہیں جبکہ زائد از 5 ہزار یاتری ضلع رام بن کے چندر کوٹ میں درماندہ ہیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’پیر کو بھی یاتریوں کے کسی بھی جھتے کو کشمیر کی طرف روانہ ہونے کی اجازت نہیں ہے۔‘‘
سرکاری ذرائع نے مزید کہا کہ ملک کے مختلف حصوں سے یاتریوں کا جموں آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق کچھ یاتریوں کو ضلع کٹھوعہ کے لکھن پور اور بعض کو سانبہ میں مقیم رکھا جا رہا ہے تاکہ جموں میں یاتریوں کے رش کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک کی بحالی کے بعد ہی یاتریوں کو کشمیر کی طرف روانہ ہونے کی اجازت دی جائے گی۔ دریں اثنا، درماندہ یاتریوں کو سہولیات بہم پہنچانے کے لئے تمام تر اقدام کئے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: Amarnath Yatra 2023 تین دنوں بعد یاترا کا آغاز
صوبائی کمشنر، جموں، رمیش کمار اور دیگر اعلیٰ افسران صورتحال پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہیں اور یاتریوں کو سیولہات بہم پہنچانے کے اقدامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ادھر، کشمیر میں ننون پہلگام بیس کیمپ سے اتوار کی دوپہر سے جبکہ بالتل بیس کیمپ سے پیر کی صبح یاترا بحال ہوئی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اب تک قریب ایک لاکھ یاتریوں نے پوتر گھپا کا درشن کیا ہے۔ 62 دنوں پر محیط یہ یاترا 31 اگست کو اختتام پذیر ہوگی۔ جموں و کشمیر انتظامیہ اور شری امرناتھ شرائن بورڈ نے یاترا کے لئے فیقد المثال انتظامات کئے ہیں۔