ضلع پلوامہ کا قصبہ پانپور زعفران کی کھیتی کے لیے پوری دنیا میں مشہور ہے لیکن گزشتہ کئی دہاٸیوں سے زعفران کی پیداوار میں کمی سے کسانوں میں کافی مایوسی پائی جاتی تھی۔
کسانوں کا ماننا ہے کہ پیداوار کی کمی کی وجہ آبپاشی کے بہتر نظام کا نہ ہونا ہے۔ تاہم اس سال محکمہ زراعت کی جانب سے کھیتوں کو سیراب کرنے کے لیے چند ٹیوب ویلز کو شروع کیا گیا ہے جس سے کسانوں کی اُمیدیں بڑھ گئی ہیں۔
کولگام: پانی کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاج
کسانوں کا کہنا ہے کہ کچھ روز بعد زعفران کے پتوں کو توڑنے کا موسم شروع ہو رہا ہے لیکن رواں سال وقت سے پہلے ہی زعفران کے پھول کھلنے لگے ہیں جس سے کسان کافی مسرور ہیں۔
مقامی کسانوں نے کہا کہ محکمہ زراعت نے اگر چہ کھیتوں تک آبپاشی کی سہولت پہنچانے کے لیے 2010 میں ہی زعفران مشن شروع کیا تھا تاہم تقریباً نو سال گزرنے کے بعد اب کسانوں کا وہ انتظار ختم ہو گیا ہے جس کے لیے کسان کئی دہاٸیوں سے منتظر تھے اور اس سال بورویلز کو شروع کر کے آبپاشی شروع کر دی گئی ہے جس وجہ سے کسانوں کی اُمیدیں بڑھ گئی ہیں۔
کسانوں کا مزید کہنا ہے کہ آبپاشی کی سہولت صرف تین گھنٹے ہی دی جاری ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ آبپاشی کے لیے کم از کم چار گھنٹے دیے جانے چاہیئے تاکہ پانی بیج تک جا سکے جس سے پیداوار میں اضافہ ہو سکتا ہے۔