ریاست ہماچل پردیش کے ضلع ہمیرپور کے ضلع ہیڈکوارٹر میں ہاکی کے قومی سطح کے کھلاڑی سبھاش چند ٹاؤن ہال کے سامنے موچی کی دکان کیا کرتے ہیں۔ وہ کئی برسوں سے اپنے کنبے کا گزر بسر جوتے سل کر کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ ہمیر پور کے سبھاش چند جونیئر اور سینئر سطح پر 6 مرتبہ ہاکی کے قومی مقابلے میں کھیل چکے ہیں۔ اور ملک کا نام روشن کر چکے ہیں۔
سبھاش چند کہتے ہیں کہ 'سنہ 1977 میں انہوں نے پہلی بار جونیئر نیشنل میں حصہ لیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے 3 مرتبہ جونیئر نیشنل کھیلے۔ اس کے علاوہ انہوں نے دو مرتبہ انٹر یونیورسٹی اور سینئر سطح پر نیشنل مقابلہ کھیل کر ہمیر پور کا نام روشن کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'جب وہ پہلی بار قومی ہاکی کھیلنے گئے تھے تو ان کے پاس پیڈ تک نہیں تھا، انہوں نے ادھار پیڈ لے کر پہلا نیشنل میچ کھیلا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 'اس وقت کھیلوں کی اتنی سہولیات نہیں ملتی تھی اور نہ ہی بجٹ ہی کچھ خاص ہوتا تھا۔ کبھی کبھی ان کے پاس تو کبھی کبھی ہاکی اسٹک بھی نہیں ہوا کرتی تھی۔
وہ سینئر کے اسٹک مانگ کر پریکٹس کیا کرتے تھے۔ چھ مرتبہ قومی کھیل کھیلنے کے بعد بھی حکومت کی جانب سے کوئی مدد نہیں ملی۔
سبھاش چند نے سنہ 1984 میں آئی ٹی آئی کیا، اس کے بعد بھی کوئی نوکری نہیں ملی تو کنبہ کی پرورش کے لیے ' موچی کی دکان' چلانے لگے۔
سبھاش چند کو ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ بیٹی ایم ٹیک کرنے کے بعد نجی شعبے میں ملازمت کر رہی ہے۔ بیٹے نے بی ایس سی میں ہوٹل ٹورزم کی ہے۔ بچے کھیلوں میں جانا چاہتے تھے لیکن سبھاش چند نے ان دونوں کو کھیلوں سے دور رکھا۔
واضح رہے کہ ضلع چمبا کے ایک سماجی ادارے نے سنہ 2016 میں وزیراعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر اس کھلاڑی کی جانب توجہ دینے کا مطالبہ کیا تھا لیکن ابھی تک اس خط کا کوئی جواب نہیں ملا ہے۔
وہیں ریاست کے موجودہ وزیراعلی ویر بھدر سنگھ کو چمبا ضلع کے ایک ادارے نے خط لکھا تھا لیکن اس حکومت کی جانب سے بھی کوئی جواب نہیں ملا۔