ETV Bharat / state

Ayesha suicide case: عائشہ مجبور ہو گئی تھی مگر آپ مت ہونا، لیاقت علی مکرانی کا بیٹیوں کے نام پیغام

احمد آباد سیشن کورٹ نے سابرمتی ندی میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے والی عائشہ کے شوہر کو جہیز کے لیے ہراساں کرنے کی پاداش میں دس برس قید کی سزا سنائی ہے۔ Ayesha Suicide Case: Husband Gets 10 Years in Jail

author img

By

Published : Apr 29, 2022, 8:58 PM IST

Updated : Apr 29, 2022, 9:37 PM IST

احمدآباد: Ayesha Suicide Case خودکشی کا یہ واقعہ گزشتہ برس 25 فروری کو پیش آیا تھا، جب جہیز کے لیے شوہر کی ہراسانی سے تنگ آکر 23 سالہ عائشہ نے سابرمتی ندی میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی تھی، خود کشی سے قبل عائشہ نے ایک جذباتی ویڈیو بھی بنایا تھا جس پر خوب ہنگامہ ہوا تھا۔

ویڈیو

اس معاملے میں دل دہلا دینے والے کئی پہلو سامنے آئے تھے، عائشہ کو جہیز کے طعنہ دیے جانے سمیت ذہنی استحصال کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں اس کے شوہر عارف خان کو ملزم بنایا گیا تھا۔ عائشہ کی خودکشی کے بعد ملزم شوہر کو راجھستان سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔ تقریباً 13 مہینے کے بعد عدالت نے کیس میں عائشہ کے شوہر کو قصوار ٹھہراتے ہوئے 10 برس قید کی سزا سنائی ہے۔ Ayesha Suicide Case: Husband Gets 10 Years in Jail

عائشہ کے مقدمے کا فیصلہ آنے کے بعد ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے عائشہ کے والد لیاقت علی مکرانی نے کہا کہ' میں بیٹیوں سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ آپ مجبور مت بنو، عائشہ کو اپنا رول ماڈل مت بناؤ، بلکہ مضبوط بنو اور خودکشی جیسے اقدامات نہ کرو۔ انہوں نے کہاکہ' عدالت کے فیصلے سے بیٹوں کو ہمت ملے گی اور عدالت پر لوگوں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کورٹ سے ہماری بہت امید تھیں اور کورٹ میں یہ کیس 13 مہینے چلا۔ بلا آخر کورٹ نے انہیں 10 برس کی سزا دی جو بہتر سزا ہے۔ ہماری بیٹی تو واپس نہیں آئے گی لیکن اس فیصلے سے ہمارے دل کو سکون ملا ہے۔ انہوں نے تمام بیٹیوں کو یہ پیغام دیا کہ تم خود کشی مت کرنا، اپنے حق کے لیے لڑنا۔ عائشہ تو مجبور ہوگئی تھی آپ مجبور مت ہونا۔

جہیز کے مطالبات سے تنگ آکر لڑکیوں کی خودکشی کا مسئلہ ایک بار پھر موضوع بحث ہے، لیکن اس مسئلے کا حتمی حل کیسے ممکن ہو، اس پر اب تک کوئی لائحہ عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ عائشہ کی خودکشی کے بعد بھارت میں علما کرام نے جہیز کو حرام قرار دے دیا۔ اسی کے ساتھ جہیز کا مطالبہ قانونی طور پر بھی جرم ہے۔ اس کے باوجود ملک میں جہیز کا لین دین بالکل معمول کے مطابق جاری ہے۔

مزید پڑھیں:

احمدآباد: Ayesha Suicide Case خودکشی کا یہ واقعہ گزشتہ برس 25 فروری کو پیش آیا تھا، جب جہیز کے لیے شوہر کی ہراسانی سے تنگ آکر 23 سالہ عائشہ نے سابرمتی ندی میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی تھی، خود کشی سے قبل عائشہ نے ایک جذباتی ویڈیو بھی بنایا تھا جس پر خوب ہنگامہ ہوا تھا۔

ویڈیو

اس معاملے میں دل دہلا دینے والے کئی پہلو سامنے آئے تھے، عائشہ کو جہیز کے طعنہ دیے جانے سمیت ذہنی استحصال کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں اس کے شوہر عارف خان کو ملزم بنایا گیا تھا۔ عائشہ کی خودکشی کے بعد ملزم شوہر کو راجھستان سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔ تقریباً 13 مہینے کے بعد عدالت نے کیس میں عائشہ کے شوہر کو قصوار ٹھہراتے ہوئے 10 برس قید کی سزا سنائی ہے۔ Ayesha Suicide Case: Husband Gets 10 Years in Jail

عائشہ کے مقدمے کا فیصلہ آنے کے بعد ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے عائشہ کے والد لیاقت علی مکرانی نے کہا کہ' میں بیٹیوں سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ آپ مجبور مت بنو، عائشہ کو اپنا رول ماڈل مت بناؤ، بلکہ مضبوط بنو اور خودکشی جیسے اقدامات نہ کرو۔ انہوں نے کہاکہ' عدالت کے فیصلے سے بیٹوں کو ہمت ملے گی اور عدالت پر لوگوں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کورٹ سے ہماری بہت امید تھیں اور کورٹ میں یہ کیس 13 مہینے چلا۔ بلا آخر کورٹ نے انہیں 10 برس کی سزا دی جو بہتر سزا ہے۔ ہماری بیٹی تو واپس نہیں آئے گی لیکن اس فیصلے سے ہمارے دل کو سکون ملا ہے۔ انہوں نے تمام بیٹیوں کو یہ پیغام دیا کہ تم خود کشی مت کرنا، اپنے حق کے لیے لڑنا۔ عائشہ تو مجبور ہوگئی تھی آپ مجبور مت ہونا۔

جہیز کے مطالبات سے تنگ آکر لڑکیوں کی خودکشی کا مسئلہ ایک بار پھر موضوع بحث ہے، لیکن اس مسئلے کا حتمی حل کیسے ممکن ہو، اس پر اب تک کوئی لائحہ عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ عائشہ کی خودکشی کے بعد بھارت میں علما کرام نے جہیز کو حرام قرار دے دیا۔ اسی کے ساتھ جہیز کا مطالبہ قانونی طور پر بھی جرم ہے۔ اس کے باوجود ملک میں جہیز کا لین دین بالکل معمول کے مطابق جاری ہے۔

مزید پڑھیں:

Last Updated : Apr 29, 2022, 9:37 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.