جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل کے پَتی شالہ بَگ علاقے کے لوگ پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی پر محکمۂ جل شکتی کے خلاف زبردست ناراضگی کا اظہار کیا۔ اس دوران پَتی شالہ بَگ کے لوگو ں نے بتایا کہ 'وہ رمضان کے مہینے میں بھی پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گاندربل کے پتی شالہ بگ کی خواتین کا کہنا ہے کہ 'گزشتہ چار مہینے سے وہ پینے کے پانی سے محروم ہیں جس کی وجہ سے رمضان کے مہینے میں انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 'ہمیں دریا سے پانی لانا پڑتا ہے یا پھر ٹیوب ویل کا گندا پانی پینا پڑتا ہے جس کی وجہ سے ہم بیمار ہو رہے ہیں۔ Unavailability of Drinking Water in Ganderbal
اس دوران ایک طالبہ فاطمہ نے بتایا کہ 'مجھے پڑھائی چھوڑ کر پہلے دریا سے پانی لانا پڑتا ہے اس میں بھی بہت گندگی ہوتی ہے اور ٹیوب ویل کا پانی پینے کے لائق نہیں ہوتا ہے۔' ان کا کہنا تھا کہ سحری اور افطار کے وقت وہ پینے کے صاف پانی کی ایک ایک بوند کے لیے ترس رہے ہیں تاہم وہ مقامی ندی نالوں سے گندہ پانی حاصل کرنے کے لیے مجبور ہیں اور اسی پانی سے افطار کے قت اپنی پیاس بجھاتے ہیں۔ Drinking Water issue in Ganderbal
اس تعلق سے سرپنچ منظور احمد سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ 'وہ کئی بار اعلیٰ حکام کی نوٹس میں اس معاملے کو لا چکے ہیں لیکن وہ اس معاملہ پر توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ کے ساتھ ساتھ ایل جی انتظامیہ سے مذکورہ علاقہ میں صاف پانی مہیا کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملے میں جب متعلقہ محکمہ کے ایگزیکٹیو انجینئر سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو وہاں پتہ چلا ہے کہ ان کا تبادلہ حال میں عمل میں لایا گیا ہے۔