ETV Bharat / state

'ہلاک شدہ عسکریت پسند ریاض نائیکو کا قریبی ساتھی رہا ہے'

وسطی ضلع گاندربل میں عسکریت پسندوں نے بی جے پی کے رہنما غلام قادر راتھر پر منگل کی شام حملہ کیا جس کے نتیجے میں شبیر احمد (ساکن اونتی پورہ) نامی ایک عسکریت پسند اور موصوف رہنما کا ایک ذاتی محافظ الطاف حسین ہلاک ہوا۔

author img

By

Published : Oct 7, 2020, 3:13 PM IST

dilbagh
dilbagh

جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ 'گاندربل حملے میں مارا جانے والا عسکریت پسند حزب المجاہدین کے ہلاک ہونے والے چیف آپریشنل کمانڈر ریاض نائیکو کا قریبی ساتھی رہا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہلاک شدہ عسکریت پسند کو خصوصی طور پر گاندربل حملہ کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا۔'

منگل کی شام وسطی ضلع گاندربل میں عسکریت پسندوں نے بی جے پی کے رہنما غلام قادر راتھر پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں شبیر احمد (ساکن اونتی پورہ) نامی ایک عسکریت پسند اور موصوف لیڈر کا ایک ذاتی محافظ الطاف حسین ہلاک ہوا۔

ریاض نائیکو کا قریبی ساتھی رہا ہے

دلباغ سنگھ نے بدھ کی صبح یہاں ضلع پولیس لائنز میں منگل کی شام عسکریت پسند کے حملے میں مارے جانے والے پولیس اہلکار الطاف حسین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منعقدہ تقریب کے حاشیے پر میڈیا کو اس حملے کے بارے مختصر تفصیلات فراہم کیں۔

انہوں نے کہا کہ 'کل شام بی جے پی لیڈر غلام قادر راتھر، جو ننر گاندربل کے رہنے والے ہیں، گھر سے نکل رہے تھے کہ ان پر حملہ کیا گیا۔ ان کے ساتھ ہمارے دو لوگ الطاف حسین اور کانسٹیبل جہانگیر تھے تو الطاف حسین نے جوابی فائر کیا اور خود زخمی ہوگئے اور اس دوران شبیر احمد ساکن اونتی پورہ نامی ایک عسکریت پسند، جو ریاض نائیکو کا قریبی ساتھی رہا ہے، ہلاک ہوا'۔

موصوف پولیس سربراہ نے بتایا کہ الطاف حسین کو زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا کر فوت ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ساتھی پر فخر ہے کہ جس نے حملے کا منہ توڑ جواب دیا۔

جائے واقعہ پر ایس ایس پی گاندربل خلیل پوسوال نے واقعے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'شام کو بی جے پی لیڈر غلام قادر جس کو سیکورٹی فراہم کی گئی ہے، پر اس وقت حملہ ہوا جب وہ گھر سے اپنی سرکاری رہائش گاہ کی طرف جا رہے تھے، موصوف لیڈر کے ساتھ پولیس کی ایک پارٹی موجود تھی جس نے جوابی کارروائی کی، اس دوران ایک ملیٹنٹ ہلاک ہوا۔ مہلوک ملیٹنٹ سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا'۔

انہوں نے کہا کہ 'حملے کے دوران زخمی ہونے والے پولیس اہلکار کو ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔'

موصوف نے کہا کہ 'اندھیرے کی وجہ سے حملہ کرنے والے عسکریت پسندوں کی تعداد معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ تاہم جائے واردات سے جو کارٹریجز موصول ہوئے ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ حملہ آور ایک سے زیادہ تھے۔'

یہ بھی پڑھیے
'ٹی آر ایف پاکستان کی ہدایت پر کشمیریوں کو نشانہ بنارہی ہے'

انہوں نے کہا کہ 'مہلوک عسکریت پسند کا تعلق بمطابق رپورٹس ٹی آر ایف سے ہے۔'

دریں اثنا ضلع پولیس لائنز سری نگر میں بدھ کی صبح مہلوک پولیس اہلکار الطاف حسین کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

اس تقریب میں جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ کے علاوہ ایڈیشنل ڈی جی پی کارڈینشنز جاوید مجتبیٰ گیلانی، ایڈیشنل ڈی جی پی ہیڈ کوارٹرس اے جی میر، ایڈیشنل ڈی جی پی سی آئی ڈی آر آر سوین، ایڈیشنل ڈی جی پی آرمڈ اے کے چودھری، آئی جی پی کشمیر وجے کمار، آئی جی سی آر پی ایف آپریشنز دیپک رتن، ڈی آئی جی سی آر پی ایف آپریشنز اشوک شامیال، ایس ایس پی سری نگر ڈاکٹر ایم حسیب مغل، ضلع مجسٹریٹ گاندربل شفقت اقبال، ایس ایس پی گاندربل خلیل پوسوال وغیرہ نے شرکت کی۔

جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ 'گاندربل حملے میں مارا جانے والا عسکریت پسند حزب المجاہدین کے ہلاک ہونے والے چیف آپریشنل کمانڈر ریاض نائیکو کا قریبی ساتھی رہا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہلاک شدہ عسکریت پسند کو خصوصی طور پر گاندربل حملہ کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا۔'

منگل کی شام وسطی ضلع گاندربل میں عسکریت پسندوں نے بی جے پی کے رہنما غلام قادر راتھر پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں شبیر احمد (ساکن اونتی پورہ) نامی ایک عسکریت پسند اور موصوف لیڈر کا ایک ذاتی محافظ الطاف حسین ہلاک ہوا۔

ریاض نائیکو کا قریبی ساتھی رہا ہے

دلباغ سنگھ نے بدھ کی صبح یہاں ضلع پولیس لائنز میں منگل کی شام عسکریت پسند کے حملے میں مارے جانے والے پولیس اہلکار الطاف حسین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منعقدہ تقریب کے حاشیے پر میڈیا کو اس حملے کے بارے مختصر تفصیلات فراہم کیں۔

انہوں نے کہا کہ 'کل شام بی جے پی لیڈر غلام قادر راتھر، جو ننر گاندربل کے رہنے والے ہیں، گھر سے نکل رہے تھے کہ ان پر حملہ کیا گیا۔ ان کے ساتھ ہمارے دو لوگ الطاف حسین اور کانسٹیبل جہانگیر تھے تو الطاف حسین نے جوابی فائر کیا اور خود زخمی ہوگئے اور اس دوران شبیر احمد ساکن اونتی پورہ نامی ایک عسکریت پسند، جو ریاض نائیکو کا قریبی ساتھی رہا ہے، ہلاک ہوا'۔

موصوف پولیس سربراہ نے بتایا کہ الطاف حسین کو زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا کر فوت ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ساتھی پر فخر ہے کہ جس نے حملے کا منہ توڑ جواب دیا۔

جائے واقعہ پر ایس ایس پی گاندربل خلیل پوسوال نے واقعے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'شام کو بی جے پی لیڈر غلام قادر جس کو سیکورٹی فراہم کی گئی ہے، پر اس وقت حملہ ہوا جب وہ گھر سے اپنی سرکاری رہائش گاہ کی طرف جا رہے تھے، موصوف لیڈر کے ساتھ پولیس کی ایک پارٹی موجود تھی جس نے جوابی کارروائی کی، اس دوران ایک ملیٹنٹ ہلاک ہوا۔ مہلوک ملیٹنٹ سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا'۔

انہوں نے کہا کہ 'حملے کے دوران زخمی ہونے والے پولیس اہلکار کو ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔'

موصوف نے کہا کہ 'اندھیرے کی وجہ سے حملہ کرنے والے عسکریت پسندوں کی تعداد معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ تاہم جائے واردات سے جو کارٹریجز موصول ہوئے ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ حملہ آور ایک سے زیادہ تھے۔'

یہ بھی پڑھیے
'ٹی آر ایف پاکستان کی ہدایت پر کشمیریوں کو نشانہ بنارہی ہے'

انہوں نے کہا کہ 'مہلوک عسکریت پسند کا تعلق بمطابق رپورٹس ٹی آر ایف سے ہے۔'

دریں اثنا ضلع پولیس لائنز سری نگر میں بدھ کی صبح مہلوک پولیس اہلکار الطاف حسین کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

اس تقریب میں جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ کے علاوہ ایڈیشنل ڈی جی پی کارڈینشنز جاوید مجتبیٰ گیلانی، ایڈیشنل ڈی جی پی ہیڈ کوارٹرس اے جی میر، ایڈیشنل ڈی جی پی سی آئی ڈی آر آر سوین، ایڈیشنل ڈی جی پی آرمڈ اے کے چودھری، آئی جی پی کشمیر وجے کمار، آئی جی سی آر پی ایف آپریشنز دیپک رتن، ڈی آئی جی سی آر پی ایف آپریشنز اشوک شامیال، ایس ایس پی سری نگر ڈاکٹر ایم حسیب مغل، ضلع مجسٹریٹ گاندربل شفقت اقبال، ایس ایس پی گاندربل خلیل پوسوال وغیرہ نے شرکت کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.