ETV Bharat / state

SC Slams Nupur Sharma: نپور شرما مقاملہ پر سپریم کورٹ کے تبصرے کا خیرمقدم، کلیم الحفیظ - نپور شرما کے معاملے میں سپریم کورٹ کا تبصرہ پر کلیم الحفیظ کا بیان

ایم آئی ایم کے رہنما کلیم الحفیظ نے کہا کہ کجریوال حکومت کی جانب سے اقلیتی اداروں کے خلاف جو سازشیں کی جا رہی ہیں اس کے خلاف دہلی مجلس نے تحریک چھیڑ رکھی ہے۔اس تحریک کے تحت دہلی مجلس نے دہلی اردو اکادمی کا دورہ کیا تھا اور اس ادبی و لسانی ادارے کو تباہ کرنے والی کجریوال حکومت کو بے نقاب کیا تھا۔ Supreme Court said as it rejected Nupur Sharma's plea

کلیم الحفیظ
کلیم الحفیظ
author img

By

Published : Jul 3, 2022, 12:40 PM IST

نئی دہلی:بی جے پی کی متنازعہ سابق ترجمان اور گستاخ رسول نپور شرما کو سپریم کورٹ کی جانب سے پھٹکار لگانےاور کجریوال حکومت کی جانب سے دہلی اردو اکادمی کو بحال کرنے کے فیصلہ پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر جناب کلیم الحفیظ نے یہاں آج پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور مذکورہ بالا دونوں معاملوں میں اطمینان ظاہر کیا ہے۔

Supreme Court said as it rejected Nupur Sharma's plea

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے نپور شرما کے معاملے میں جو تبصرہ کیا ہے وہ قابل احترام ہے،اور اس سے ہمارا ملک کے آئین کے تئیں اعتماد میں اضافہ ہوا ہے،کیونکہ جب نیوز چینل کے مباحثہ میں نپور شرما نے حضورﷺکی شان میں گستاخی کی تھی تو دہلی مجلس کی جانب سے شاہین باغ تھانہ میں 29/مئی 2022کو شکایت درج کرائی گئی تھی اور مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے اور جیل بھیجا جائے۔

اس کے ساتھ ہی 4/جون 2022کو دہلی مجلس نے ایک اور گستاخ رسول بی جے پی دہلی کے میڈیا انچارج رہے نوین کمار جندل کے خلاف بھی شاہین باغ تھانہ میں شکایت درج کرائی تھی لیکن جب دونوں کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی تو ہم نے جنتر منتر پر پر امن احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا،ہمیں اس کی بھی اجازت نہیں دی گئی، جب ہم پارلیمنٹ اسٹریٹ تھانہ پر دہلی پولیس کی اجازت سے صدر جمہوریہ ہند،وزیر اعظم، وزیر داخلہ کو ممورینڈم دینے پہنچے تو مجھ سمیت دہلی مجلس کے 30/عاشقان رسول کو تہاڑ جیل بھیج دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جیل میں ہم نے تکلیفیں برداشت کیں لیکن آئین پر اعتماد بحال رکھا، چنانچہ آج سپریم کورٹ نے ہماری باتوں کی ہی تائید کی ہے۔دہلی پولیس کو بھی پھٹکار لگائی ہے کہ آخر نپور شرما کی گرفتاری کیوں نہیں ہوئی؟ مودی حکومت کو بھی کھری کھری سنائی کہ آخر اس معاملہ میں کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا گیا؟اور نپور شرما کو ادے پور سمیت ملک میں جو کچھ بھی ہوا ہے اس کے ذمہ دار قرار دیا ہے،دہلی مجلس کو یقین ہے کہ گستاخان رسول کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

کلیم الحفیظ نے کہا کہ دوسری اہم بات یہ ہے کہ کجریوال حکومت کی جانب سے اقلیتی اداروں کے خلاف جو سازشیں کی جا رہی ہیں اس کے خلاف دہلی مجلس نے تحریک چھیڑ رکھی ہے۔اس تحریک کے تحت دہلی مجلس نے دہلی اردو اکادمی کا دورہ کیا تھا اور اس ادبی و لسانی ادارے کو تباہ کرنے والی کجریوال حکومت کو بے نقاب کیا تھا۔

دہلی مجلس کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس ادارے کو بحال کیا جائے۔ جو اسامیاں خالی ہیں انھیں پر کیا جائے، بند پڑے سمیناروں کو شروع کیا جائے، ایوارڈ کا سلسلہ جاری کیا جائے، اس کا بجٹ دیا جائے۔اب خبر آئی ہے کہ دو دن پہلے دہلی اردو اکادمی کے چیئرمین اور نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے دہلی اردو اکادمی کی مجلس عاملہ کی ایک میٹنگ طلب کی تھی جس میں نئے پرانے چراغ اور سمینار کرانے، ایوارڈ دیے جانے، بجٹ جاری کرنے کا اہم فیصلہ لیا ہے ۔لیکن خبر یہ ہے کہ کورونا کی وجہ سے جوکتابوں اور قلم کاروں کو سالانہ ایوارڈنہیں دیے گئے تھے انھیں نہ دیکرنئے ایوارڈ کا اعلان کرنے کا منصوبہ ہے، جبکہ ملک کی دوسری اکادمیوں کی جانب سے سابقہ ایوارڈ دیے گئے ہیں،کورونا کے دوران مزدوروں اور آٹورکشا والوں کی مالی مدد کی تھی لیکن ہمارے ادیبوں، شاعروں کو بے سہارا چھوڑ دیا تھا اور اب اس دوران کے ایوارڈ بھی ختم کرنے کی تیاری ہے جو غلط ہے، اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ پچھلے ایوارڈ بھی دیے جائیں۔

مزید پڑھیں:Prophet Remarks Row: تحفظ ناموس رسالت کے لیے جیل جانا سیاست نہیں عبادت ہے: کلیم الحفیظ

انھوں نے کہا کہ دہلی حکومت دہلی اردو اکادمی کی خالی اسامیوں کو بھی پر کرے اور جو اردو ڈیسک تھا جس میں 6/لوگ تھے اس کو بھی بحال کیا جائے۔ کلیم الحفیظ نے کہا کہ دہلی مجلس حکومت کی ساری سرگرمیوں اور سازشوں پر نظر رکھ رہی ہے لہٰذا اس کے خلاف آواز بلند کی جائے گی۔ابھی ہم اداروں کا دورہ کررہے ہیں لیکن اگر ہماری بات نہیں مانی گئی تو ہم احتجاجی مظاہرے بھی کریں گے۔

نئی دہلی:بی جے پی کی متنازعہ سابق ترجمان اور گستاخ رسول نپور شرما کو سپریم کورٹ کی جانب سے پھٹکار لگانےاور کجریوال حکومت کی جانب سے دہلی اردو اکادمی کو بحال کرنے کے فیصلہ پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر جناب کلیم الحفیظ نے یہاں آج پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور مذکورہ بالا دونوں معاملوں میں اطمینان ظاہر کیا ہے۔

Supreme Court said as it rejected Nupur Sharma's plea

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے نپور شرما کے معاملے میں جو تبصرہ کیا ہے وہ قابل احترام ہے،اور اس سے ہمارا ملک کے آئین کے تئیں اعتماد میں اضافہ ہوا ہے،کیونکہ جب نیوز چینل کے مباحثہ میں نپور شرما نے حضورﷺکی شان میں گستاخی کی تھی تو دہلی مجلس کی جانب سے شاہین باغ تھانہ میں 29/مئی 2022کو شکایت درج کرائی گئی تھی اور مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے اور جیل بھیجا جائے۔

اس کے ساتھ ہی 4/جون 2022کو دہلی مجلس نے ایک اور گستاخ رسول بی جے پی دہلی کے میڈیا انچارج رہے نوین کمار جندل کے خلاف بھی شاہین باغ تھانہ میں شکایت درج کرائی تھی لیکن جب دونوں کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی تو ہم نے جنتر منتر پر پر امن احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا،ہمیں اس کی بھی اجازت نہیں دی گئی، جب ہم پارلیمنٹ اسٹریٹ تھانہ پر دہلی پولیس کی اجازت سے صدر جمہوریہ ہند،وزیر اعظم، وزیر داخلہ کو ممورینڈم دینے پہنچے تو مجھ سمیت دہلی مجلس کے 30/عاشقان رسول کو تہاڑ جیل بھیج دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جیل میں ہم نے تکلیفیں برداشت کیں لیکن آئین پر اعتماد بحال رکھا، چنانچہ آج سپریم کورٹ نے ہماری باتوں کی ہی تائید کی ہے۔دہلی پولیس کو بھی پھٹکار لگائی ہے کہ آخر نپور شرما کی گرفتاری کیوں نہیں ہوئی؟ مودی حکومت کو بھی کھری کھری سنائی کہ آخر اس معاملہ میں کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا گیا؟اور نپور شرما کو ادے پور سمیت ملک میں جو کچھ بھی ہوا ہے اس کے ذمہ دار قرار دیا ہے،دہلی مجلس کو یقین ہے کہ گستاخان رسول کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

کلیم الحفیظ نے کہا کہ دوسری اہم بات یہ ہے کہ کجریوال حکومت کی جانب سے اقلیتی اداروں کے خلاف جو سازشیں کی جا رہی ہیں اس کے خلاف دہلی مجلس نے تحریک چھیڑ رکھی ہے۔اس تحریک کے تحت دہلی مجلس نے دہلی اردو اکادمی کا دورہ کیا تھا اور اس ادبی و لسانی ادارے کو تباہ کرنے والی کجریوال حکومت کو بے نقاب کیا تھا۔

دہلی مجلس کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس ادارے کو بحال کیا جائے۔ جو اسامیاں خالی ہیں انھیں پر کیا جائے، بند پڑے سمیناروں کو شروع کیا جائے، ایوارڈ کا سلسلہ جاری کیا جائے، اس کا بجٹ دیا جائے۔اب خبر آئی ہے کہ دو دن پہلے دہلی اردو اکادمی کے چیئرمین اور نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے دہلی اردو اکادمی کی مجلس عاملہ کی ایک میٹنگ طلب کی تھی جس میں نئے پرانے چراغ اور سمینار کرانے، ایوارڈ دیے جانے، بجٹ جاری کرنے کا اہم فیصلہ لیا ہے ۔لیکن خبر یہ ہے کہ کورونا کی وجہ سے جوکتابوں اور قلم کاروں کو سالانہ ایوارڈنہیں دیے گئے تھے انھیں نہ دیکرنئے ایوارڈ کا اعلان کرنے کا منصوبہ ہے، جبکہ ملک کی دوسری اکادمیوں کی جانب سے سابقہ ایوارڈ دیے گئے ہیں،کورونا کے دوران مزدوروں اور آٹورکشا والوں کی مالی مدد کی تھی لیکن ہمارے ادیبوں، شاعروں کو بے سہارا چھوڑ دیا تھا اور اب اس دوران کے ایوارڈ بھی ختم کرنے کی تیاری ہے جو غلط ہے، اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ پچھلے ایوارڈ بھی دیے جائیں۔

مزید پڑھیں:Prophet Remarks Row: تحفظ ناموس رسالت کے لیے جیل جانا سیاست نہیں عبادت ہے: کلیم الحفیظ

انھوں نے کہا کہ دہلی حکومت دہلی اردو اکادمی کی خالی اسامیوں کو بھی پر کرے اور جو اردو ڈیسک تھا جس میں 6/لوگ تھے اس کو بھی بحال کیا جائے۔ کلیم الحفیظ نے کہا کہ دہلی مجلس حکومت کی ساری سرگرمیوں اور سازشوں پر نظر رکھ رہی ہے لہٰذا اس کے خلاف آواز بلند کی جائے گی۔ابھی ہم اداروں کا دورہ کررہے ہیں لیکن اگر ہماری بات نہیں مانی گئی تو ہم احتجاجی مظاہرے بھی کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.