ETV Bharat / state

Court Directs Release Of Pakistani National: سپریم کورٹ نے بزرگ پاکستانی شہری کو رہا کرنے کا حکم دیا

سپریم کورٹ نے جمعہ کو ایک 62 سالہ پاکستانی شہری کو رہا کرنے کی ہدایت دی جو سات سال سے زیادہ عرصے سے بھارت کے ایک حراستی مرکز میں بند ہے۔ Court Directs Release Of Pakistani National

سپریم کورٹ نے بزرگ پاکستانی شہری کو رہا کرنے کا حکم دیا
سپریم کورٹ نے بزرگ پاکستانی شہری کو رہا کرنے کا حکم دیا
author img

By

Published : Apr 30, 2022, 1:34 PM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو ایک بزرگ پاکستانی شہری کو رہا کرنے کی ہدایت دی جو سات سال سے زیادہ عرصے سے یہاں کے ایک حراستی مرکز میں بند ہے۔ جسے پاکستان نے اسے اپنا شہری تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور ہیما کوہلی کی بنچ نے مرکز کو ہدایت دی کہ وہ انہیں طویل مدتی ویزا دینے کے بارے میں فیصلہ کرے تاکہ وہ بھارتی شہریت کے لیے درخواست دے سکیں۔ Supreme Court Directs Release Of Pakistani National Lodged In Detention Center

بنچ نے کہا کہ 'مرکز کو اپنا فیصلہ چار ماہ میں عدالت کے سامنے رکھنا چاہئے۔ بنچ نے کہا کہ 'محمد قمر کو ٹریبونل نے غیر ملکی قرار دیا تھا اور انہیں 5000 روپے اور اتنی ہی رقم کی ایک ضمانت پر رہا کیا جائے گا۔ بنچ کے مطابق انہیں ہر ماہ ایک بار میرٹھ کے پولیس اسٹیشن میں رپورٹ کرنا ہوگا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ 'قمر نے ایک خاتون سے شادی کی تھی جو کہ بھارتی شہری ہے، اور اس کے پانچ بچے ہیں۔ ان کے بچوں نے حراستی مرکز سے قمر کی رہائی کی درخواست دائر کی ہے۔'

بنچ نے یہ بھی نوٹ کیا کہ 'اتر پردیش حکومت کے مطابق قمر کی بیوی نے اسے طلاق دے دی ہے اور اب وہ اپنے پانچ بچوں کے ساتھ دہلی میں رہتی ہے۔ اپنے حکم میں بنچ نے کہا، "تاہم طلاق سے متعلق کوئی دستاویز عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا گیا ہے۔" اس سے پہلے 21 مارچ کو سپریم کورٹ نے مرکز سے سوال کیا تھا کہ وہ قمر کو کب تک حراستی مرکز میں رکھنا چاہتا ہے کیونکہ قمر کی سزا پوری ہو چکی ہے۔'

واضح رہے کہ قمر کو 8 اگست 2011 کو اتر پردیش کے میرٹھ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت نے انہیں ویزا کی مدت ختم ہونے کے باوجود بھارت میں قیام کا مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں ساڑھے تین سال قید اور 500 روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ قمر کی سزا 6 فروری 2015 کو پوری ہوئی۔ اسے پاکستان کے حوالے کرنے کے لیے 7 فروری 2015 کو نریلا کے لامپور کے حراستی مرکز میں بھیجا گیا تھا۔ لیکن حکومت پاکستان نے اپنا شہری تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ قمر اب بھی حراستی مرکز میں ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو ایک بزرگ پاکستانی شہری کو رہا کرنے کی ہدایت دی جو سات سال سے زیادہ عرصے سے یہاں کے ایک حراستی مرکز میں بند ہے۔ جسے پاکستان نے اسے اپنا شہری تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور ہیما کوہلی کی بنچ نے مرکز کو ہدایت دی کہ وہ انہیں طویل مدتی ویزا دینے کے بارے میں فیصلہ کرے تاکہ وہ بھارتی شہریت کے لیے درخواست دے سکیں۔ Supreme Court Directs Release Of Pakistani National Lodged In Detention Center

بنچ نے کہا کہ 'مرکز کو اپنا فیصلہ چار ماہ میں عدالت کے سامنے رکھنا چاہئے۔ بنچ نے کہا کہ 'محمد قمر کو ٹریبونل نے غیر ملکی قرار دیا تھا اور انہیں 5000 روپے اور اتنی ہی رقم کی ایک ضمانت پر رہا کیا جائے گا۔ بنچ کے مطابق انہیں ہر ماہ ایک بار میرٹھ کے پولیس اسٹیشن میں رپورٹ کرنا ہوگا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ 'قمر نے ایک خاتون سے شادی کی تھی جو کہ بھارتی شہری ہے، اور اس کے پانچ بچے ہیں۔ ان کے بچوں نے حراستی مرکز سے قمر کی رہائی کی درخواست دائر کی ہے۔'

بنچ نے یہ بھی نوٹ کیا کہ 'اتر پردیش حکومت کے مطابق قمر کی بیوی نے اسے طلاق دے دی ہے اور اب وہ اپنے پانچ بچوں کے ساتھ دہلی میں رہتی ہے۔ اپنے حکم میں بنچ نے کہا، "تاہم طلاق سے متعلق کوئی دستاویز عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا گیا ہے۔" اس سے پہلے 21 مارچ کو سپریم کورٹ نے مرکز سے سوال کیا تھا کہ وہ قمر کو کب تک حراستی مرکز میں رکھنا چاہتا ہے کیونکہ قمر کی سزا پوری ہو چکی ہے۔'

واضح رہے کہ قمر کو 8 اگست 2011 کو اتر پردیش کے میرٹھ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت نے انہیں ویزا کی مدت ختم ہونے کے باوجود بھارت میں قیام کا مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں ساڑھے تین سال قید اور 500 روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ قمر کی سزا 6 فروری 2015 کو پوری ہوئی۔ اسے پاکستان کے حوالے کرنے کے لیے 7 فروری 2015 کو نریلا کے لامپور کے حراستی مرکز میں بھیجا گیا تھا۔ لیکن حکومت پاکستان نے اپنا شہری تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ قمر اب بھی حراستی مرکز میں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.