دہلی: ملک گیر پیمانے پر مرکزی حکومت کی جانب سے وضع کی گئی ’اگنی پتھ‘ اسکیم کے خلاف مسلسل احتجاج کیا جا رہا ہے، Muslim Students Support Agnipathدہلی سمیت تقریبا سبھی ریاستوں میں نوجوانوں نے مشتعل ہوکر لاکھوں، کروڑوں روپے کے سرکاری اثاثوں کو نظر آتش کیا ہے وہیں قومی دارالحکومت دہلی میں رہنے والے مسلم نوجوان اس اسکیم کی حمایت کر رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دارالحکومت دہلی میں رہنے والے مسلم نوجوانوں سے ’اگنی پتھ‘ اسکیم سے متعلق بات کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’’اگنی پتھ کے ذریعے نوجوانوں کو نہ صرف روزگار کے مواقع فراہم ہونگے گے بلکہ ایک ڈسپلین زندگی گزارنے کا موقع بھی ملے گا۔‘‘ Muslim Students on Agnipathمدرسہ غازی الدین کے امام مولانا قاسم قاسمی نے کہا کہ ’’یہ ملک کے نوجوانوں کے لیے ایک اچھا موقع ہے اس کے ذریعے ہم ملک کی حفاظت میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور اگر کبھی ہمارے ملک کو ہماری ضرورت پڑتی ہے تو ہم اس کے لیے بھی مستقبل میں تیار رہیں گے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’مسلمانوں نے پہلے بھی ملک کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا ہے، اگر مسلم نوجوان حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کے ذریعے فوج میں شامل ہوتے ہیں اور ایک فوجی کے طور پر چار سال گزارتے ہیں Muslims on Agneepathتو آنے والے وقت میں ملک کے لیے بطور فوجی قربانی دے سکتے ہیں اور ملک کو دشمنوں سے بچانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔‘‘
وکالت کی تعلیم حاصل کرنے والے محمد فاطر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا ’’ملک میں ملازمتوں کا بحران ہے، ایسے میں نوجوانوں کے لیے ایک سنہرا موقع ہے کہ وہ اگنی پتھ کے ذریعے ملازمت حاصل کر سکتے ہیں اس کے ساتھ ہی وہ اس ملک کے تئیں اپنی ذمہ داری بھی ادا کر پائیں گے۔‘‘ ایک اور طالب علم محمد حسین نے کہا بارہویں جماعت کے بعد ملازمت کے زیادہ مواقع نہیں ہوتےم ایسے میں اگر اگنی پاتھ کے ذریعے نوجوانوں کو روزگار کے ساتھ ساتھ ملک کی خدمت کرنے کا موقع مل رہا ہے تو یہ ایک بہتر فیصلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Protest Against Agnipath Scheme: اگنی پتھ اسکیم کے خلاف ملک بھر میں احتجاج جاری، آج بہار بند