نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے ایوانِ غالب میں آل انڈیا تنظیم علمائے اسلام اور دربار اہل سنت کے اشتراک سے 'تحفظ ناموس رسالت امن عالم کانفرنس' کا انعقاد کیا گیا جس میں مہمان خصوصی کے طور پر جرمنی سے تشریف لائے شیخ محمد اشرف آفندی نے شرکت کی۔ Nupur Sharma Derogatory Remark on Prophet Mohammed
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے دربار اہلسنت کے سرپرست مولانا جاوید علی نقشبندی نے کہا کہ 'مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتے ہیں لیکن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کسی بھی طرح کی گستاخی برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت صوفی سنتوں کا ملک ہے جہاں ہر مذہب کے ماننے والوں کو اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے جبکہ ملک کا آئین کسی کو بھی مذہبی جذبات مجروح کرنے کا حق نہیں دیتا، اگر کوئی اس طرح کی گستاخی کرتا ہے تو اسے آئین ہند کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جانی چاہیے۔ مولانا جاوید علی نقشبندی نے مزید کہا کہ 'نُپور شرما اور نوین جندل کو پارٹی سے معطل کیا گیا ہے اور صرف ایف آئی آر درج کی گئی ہے وہ ناکافی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ انہیں فوری طور پر گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے۔
تنظیم علمائے اسلام کے قومی صدر مفتی اشفاق حسین قادری نے کہا کہ 'اس وقت گستاخانِ رسول سر اٹھا رہے ہیں، ان نفرت پھیلانے والوں سے امن و امان کو خطرہ لاحق ہے اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ 'تحفظ ناموس رسالت' پر ایک جامع قانون بنایا جائے تاکہ آگے کوئی بھی شخص حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے کی جرات نہ کر سکے کیونکہ اس طرح کی حرکت سے مذہبی مجروح ہوتے ہیں جو تشدد و فساد کی وجہ بھی بن جاتے ہیں اسی لیے اس پر سخت قانون بنائے جانے کی ضرورت ہے۔