ETV Bharat / state

Handicrafts and Stitchwork زمردودہ خاتون دیگر خواتین کے لیے مسیحا سے کم نہیں ہیں

جنوبی کشمیر کے دوردراز علاقہ کی رہائش پذیر کاروباری زمرودہ اختر ہمسایہ اضلاع کولگام اور اننت ناگ میں تقریباً 400 دستکاری و سلائی مراکز چلا رہی ہیں جہاں دیہات میں رہائش پذیر خواتین کو دستکاری شعبہ میں تربیت فراہم کی جارہی ہے تاکہ یہ خواتین خود روزگار سے مستفید ہوں۔ Zamrooda Operating Many Centers of Handicrafts

زمردودہ خاتون خواتین کے لیے کسی مسیحا سے کم نہیں
زمردودہ خاتون خواتین کے لیے کسی مسیحا سے کم نہیں
author img

By

Published : Oct 31, 2022, 4:30 PM IST

Updated : Oct 31, 2022, 7:53 PM IST

کولگام: معاشرے کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے کہ اس میں خواتین کے حقوق کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے، انہیں ترقی اور روزگار کے مواقع فراہم کرکے ان میں خود اعتمادی پیدا کی جائے اور زندگی کے ہر میدان میں مناسب نمائندگی دی جائے تب ہی ہمارا معاشرہ ایک مکمل اور ترقی یافتہ معاشرہ کہلائے گا۔ جنوبی کشمیر کے دوردراز علاقہ کی رہائش پذیر کاروباری زمرودہ اختر ہمسایہ اضلاع کولگام اور اننت ناگ میں تقریباً 400 دستکاری و سلائی مراکز چلا رہی ہیں جہاں دیہات میں رہائش پذیر خواتین کو دستکاری شعبہ میں تربیت فراہم کی جارہی ہے تاکہ یہ خواتین خود روزگار سے مستفید ہو جائے ۔بے روزگار خواتین کے لیے زمردودہ دیگر خواتین کسی مسیحا سے کم نہیں ہے۔ فردوسہ نامی دستکار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ گزشتہ 15 برسوں سے اس کام سے وابستہ ہیں تاہم مناسب ریٹ نہ ملنے سے انہیں مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ زمرودہ میڈم کے شکر گذار ہے جنہوں نے انہیں اس شعبے میں تربیت فراہم کی لیکن مارکیٹ میں اس کام کے عوض قلیل معاوضہ ملتا ہے جو کافی پریشان کن ہے۔

زمردودہ خاتون دیگر خواتین کے لیے مسیحا سے کم نہیں ہیں

انہوں نے حکومت سے دستکاری شعبہ کو مزید وسعت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔وحیدہ اختر نامی ایک اور دستکار نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زیر تربیت مراکز پر اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین بھی کام کر رہی ہیں۔یہ کام صحت کے لئے مفید نہیں ہے لیکن مجبوری کے لئے کام کرنا ضروری ہے تاہم کٹھن کام کے لئے قلیل آمدنی ملنا کسی تکیلف دہ سے کم نہیں ہے۔ Zamrooda operating 400 centers of handicrafts

زمرودہ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ کئی سال قبل ایک پریشانی سے گزری ہیں جس کے بعد انہوں نے کام شروع کیا ہے اور آج تقریباً 400 مراکز کولگام اور اننت ناگ اضلاع میں قائم ہیں جہاں خواتین کو دستکاری شعبہ میں تربیت فراہم کی جاتی ہے۔ Zamrooda operating 400 centers of handicrafts

زمرودہ خاتون نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ یہ مراکز سرکاری زمرے میں آئیں اور ہنر مند خواتین کے لیے امداد کریں۔ انہوں نے سرکاری کی سرد مہری پر افسوس کا اظہار کیا۔ کشمیر میں صنعت سے وابستہ اکثر دستکار کہتے ہیں کہ حکومت ایک طرف ثقافتی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے نمائشیں منعقد کرواتی ہے اور دوسری طرف یہ صنعت دم توڑتی نظر آرہی ہے۔کیونکہ حکومت کی طرف سے کسی طرح کی کوئی امداد نہیں کی جاتی۔

یہ بھی پڑھیں : School Van Seized in Budgam بڈگام میں گنجائش سے زیادہ اسکولی بچے اٹھانے پر اسکول وین ضبط

کولگام: معاشرے کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے کہ اس میں خواتین کے حقوق کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے، انہیں ترقی اور روزگار کے مواقع فراہم کرکے ان میں خود اعتمادی پیدا کی جائے اور زندگی کے ہر میدان میں مناسب نمائندگی دی جائے تب ہی ہمارا معاشرہ ایک مکمل اور ترقی یافتہ معاشرہ کہلائے گا۔ جنوبی کشمیر کے دوردراز علاقہ کی رہائش پذیر کاروباری زمرودہ اختر ہمسایہ اضلاع کولگام اور اننت ناگ میں تقریباً 400 دستکاری و سلائی مراکز چلا رہی ہیں جہاں دیہات میں رہائش پذیر خواتین کو دستکاری شعبہ میں تربیت فراہم کی جارہی ہے تاکہ یہ خواتین خود روزگار سے مستفید ہو جائے ۔بے روزگار خواتین کے لیے زمردودہ دیگر خواتین کسی مسیحا سے کم نہیں ہے۔ فردوسہ نامی دستکار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ گزشتہ 15 برسوں سے اس کام سے وابستہ ہیں تاہم مناسب ریٹ نہ ملنے سے انہیں مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ زمرودہ میڈم کے شکر گذار ہے جنہوں نے انہیں اس شعبے میں تربیت فراہم کی لیکن مارکیٹ میں اس کام کے عوض قلیل معاوضہ ملتا ہے جو کافی پریشان کن ہے۔

زمردودہ خاتون دیگر خواتین کے لیے مسیحا سے کم نہیں ہیں

انہوں نے حکومت سے دستکاری شعبہ کو مزید وسعت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔وحیدہ اختر نامی ایک اور دستکار نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زیر تربیت مراکز پر اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین بھی کام کر رہی ہیں۔یہ کام صحت کے لئے مفید نہیں ہے لیکن مجبوری کے لئے کام کرنا ضروری ہے تاہم کٹھن کام کے لئے قلیل آمدنی ملنا کسی تکیلف دہ سے کم نہیں ہے۔ Zamrooda operating 400 centers of handicrafts

زمرودہ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ کئی سال قبل ایک پریشانی سے گزری ہیں جس کے بعد انہوں نے کام شروع کیا ہے اور آج تقریباً 400 مراکز کولگام اور اننت ناگ اضلاع میں قائم ہیں جہاں خواتین کو دستکاری شعبہ میں تربیت فراہم کی جاتی ہے۔ Zamrooda operating 400 centers of handicrafts

زمرودہ خاتون نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ یہ مراکز سرکاری زمرے میں آئیں اور ہنر مند خواتین کے لیے امداد کریں۔ انہوں نے سرکاری کی سرد مہری پر افسوس کا اظہار کیا۔ کشمیر میں صنعت سے وابستہ اکثر دستکار کہتے ہیں کہ حکومت ایک طرف ثقافتی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے نمائشیں منعقد کرواتی ہے اور دوسری طرف یہ صنعت دم توڑتی نظر آرہی ہے۔کیونکہ حکومت کی طرف سے کسی طرح کی کوئی امداد نہیں کی جاتی۔

یہ بھی پڑھیں : School Van Seized in Budgam بڈگام میں گنجائش سے زیادہ اسکولی بچے اٹھانے پر اسکول وین ضبط

Last Updated : Oct 31, 2022, 7:53 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.