جموں و کشمیر کے وسطی ضلع بڈگام میں انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر قائم کیے گئے اینٹ بھٹہ کو منہدم کر دیا ہے۔ یہ کارروائی پیرس آباد بڈگام میں انجام دی گئی۔
ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام کی ہدایت پر پیرس آباد کی جانب ایک ٹیم روانہ ہوئی جنہوں نے وہاں پر غیر قانونی طور چل رہے اینٹ کے بھٹہ کو منہدم کیا۔ اس ٹیم میں تحصیلدار بڈگام، اے ڈی سی بڈگام، ڈی ایس پی ہیڈکواٹرس بڈگام کے علاوہ ایس ایچ او اور دیگر اعلیٰ افسران موجود تھے۔
ٹیم نے بتایا کہ کئی مرتبہ بھٹہ مالک کو انتباہ دیا تھا کہ غیر قانونی کام کو روک لیں لیکن انہوں نے اپنی کارروائی جاری رکھی۔
تحصیلدار بڈگام نزہت عزیز نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بھٹہ مالک کے خلاف کئی مرتبہ جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود غیر قانونی تعمیرات نہیں روکی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ اب ڈی سی کی ہدایت پر انہوں نے بھٹہ کی چمنی کو منہدم کیا ہے اور جس اراضی پر یہ بھٹہ قائم کیا گیا تھا وہاں تین کنال اراضی کو سرکار کے نام کیا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ رواں ماہ کی نو تاریخ کو انہوں نے ان پر پچاس ہزار جرمانہ بھی عائد کیا تھا لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ ہم آپ کو بتا دیں کہ انہدامی کارروائی کے دوران وہاں پر موجود متعدد خواتین نے کارروائی کو روکنے کی کوشش کرتے ہوئے احتجاج کیا لیکن پولیس نے ان پر قابو پایا۔
احتجاجیوں نے نعرے بازی کرتے ہوئے اس کارروائی کو نانصافی قرار دیا۔ تاہم کئی مقامی افراد نے انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کی کافی ستائش کی ہے۔ اینٹ بھٹہ مالک کے خلاف پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے اور مزید کارروائی جاری ہے۔