ان لوگوں سے ای ٹی وی بھارت نے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے بعد وہ کافی سہمے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ کچھ وقت کے لئے جموں جا رہے ہیں تاکہ جو ان میں ڈر سا پیدا ہوگیا ہے وہ کم ہو جائے۔
ہم نے ان سے بات کی مگر وہ کیمرے کے سامنے نہیں آئے، تاہم ان خاندانوں کے کچھ بچوں سے ہم نے بات کی جن کا کہنا تھا کہ اپنا گھر چھوڑنا ان کے لئے مشکل ہو رہا ہے۔
ادھر، مائیگرنٹ کالونی شیخ پورہ بڈگام میں بھی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور پوچھ گچھ کے بعد ہی کسی کو اندر جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ یہاں سناٹا سا چھایا رہا اور یہاں بھی بیشتر افراد میڈیا سے بات کرنے سے دور بھاگ رہے ہیں۔
لیکن کچھ افراد سے ہم نے یہاں بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ کل شام کو بہت ڈر تھا لیکن آج ڈی سی بڈگام اور ایس ایس پی بڈگام نے یہاں کا دورہ کیا اور ہمیں یقین دلایا کہ ان کی سکیورٹی کا مکمل خیال رکھا جائے گا جس کے بعد وہ مطمئن ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا چونکہ ڈر ابھی بھی ہے لیکن انہیں امید ہے کہ کچھ دنوں میں حالات پھر سے بہتر ہو جائیں گے اور وہ اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ دوبارہ کام پر لوٹیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہاں پر مقامی لوگوں کا ساتھ مل رہا ہے اور وہ اپنے گھر کو نہیں چھوڑیں گے۔
سکیورٹی ایجنسیوں کے مطابق مائیگرنٹ کالونی کے ساتھ ساتھ دیگر مقامات پر مقیم کشمیری پنڈتوں کے لیے سکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
دیپک چند کی آخری رسومات جموں میں ادا کی گئی
وہیں، شیخ پورہ مائیگرنٹ کالونی میں اب سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے جائیں گے۔ وہیں، بیشتر کشمیری پنڈتوں کا کہنا تھا کہ کشمیر ان کا گھر ہے اور وہ اپنے گھر کو چھوڑ کر جانے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں امید ہے کہ حالات کچھ دنوں میں پھر سے پٹری پر آئیں گے۔