بڈگام: وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے مین بازار میں ایک میڈیکل شاپ پر پریکٹس کرنے والا ایک "ڈاکٹر" اپنی اسناد ثابت کرنے میں ناکام رہا اور حکام اس کی تحقیقات کر رہی ہیں۔علاقے کے مقامی لوگوں نے بتایا کہ یہ شکوک اس وقت پیدا ہوئے جب وہ رجسٹریشن نمبر اور دیگر دستاویزات فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ چیف میڈیکل آفیسر بڈگام ڈاکٹر ایوب نے اس حوالے سے بتایا کہ محکمہ کو خود ساختہ ڈاکٹر کے بارے میں معلومات موصول ہوئی ہیں جس کے بعد محکمے ریونیو بڈگام، بڈگام پولیس اور محکمہ صحت بڈگام کی ایک مشترکہ ٹیم حقائق کا پتہ لگانے کے لیے بھیجی گئی ہے۔
سی ایم او نے کہا کہ متعلقہ ڈاکٹر کو وقت پر ضروری کاغذات جمع کرنے میں ناکام رہنے کے بعد پریکٹس کرنے سے منع کر دیا گیا ہے اور ساتھ ہی ٹیم نے مذکورہ بحروپیہ ڈاکٹر کے قبضے سے کچھ دستاویزات اکٹھے کر لیے ہیں اور تحقیقات جاری کی ہیں۔ اس حوالے سے ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ علاقہ میں خود ساختہ ڈاکٹر ہونے کی وجہ سے مذکوہ ڈاکٹر نے کئی مریضوں کی جانوں کو خطرہ میں ڈال کر علاج کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی باریک بینیوں سے تحقیقات ہونی چاہیے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ صرف اہل طبی پیشہ ور افراد کو طبی خدمات فراہم کرنے کی اجازت حاصل ہو۔
واضح رہے کہ سنہ 2022 میں جموں و کشمیر میں آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن پورٹل پر 12 "ڈاکٹروں" کے ایم بی بی ایس ڈگریوں کی سرٹیفکیٹ جعلی پائے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: