بارہمولہ: جموں کشمیر پولیس کے ڈی جی، آر آر سیون نے شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں گزشتہ دنوں عسکری حملہ میں ہلاک کیے گئے ہیڈ کانسٹیبل کے گھر جاکر لواحقین کی ڈھارس بندھائی۔ یاد رہے کہ منگل کی شام نامعلوم عسکریت پسندوں نے غلام محمد ڈار نامی پولیس ہیڈ کانسٹیبل کو اپنے ہی رہائشی گھر کے باہر گولیاں مار کر ابدی نیند سلا دیا۔
ڈی جی پی، آر آر سیون نے آئی جی، ایس ایس پی سمیت دیگر اعلیٰ پولیس اہلکاروں کے ہمراہ مقتول پولیس اہلکار کے گھر کا دورہ کیا اور لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ ڈی جی پی سوین نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’غلام محمد ڈار ایک بہادر پولیس اہلکار تھا اور جن لوگوں نے اس کا قتل کیا ان کے ساتھ سختی سے نپٹا جائے گا۔‘‘ سوین نے کہا کہ نہ صرف قاتلوں بلکہ انہیں معاونت فراہم کرنے والوں کو بھی قانون کے دائرے میں لاکر ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
سوین نے اس قتل میں جاری تحقیقات کے حوالہ سے کہا: ’’پولیس کو کچھ سراغ ملے ہیں، جنہیں منظر عام پر نہیں لایا جا سکتا، تاہم جلد ہی اس ضمن میں کارروائی کی جائے گی۔‘‘ مقتول پولیس اہلکار کے حوالہ سے انہوں نے کہا: ’’ہم اس مشکل وقت میں پولیس اہلکار کے گھر والوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔‘‘ انہوں نے غلام محمد ڈار کو ’’مخلص، نیک اور قابل پولیس اہلکار‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا: ’’غلام محمد ڈار کی صورت میں نہ صرف پولیس محکمہ نے ایک جانباز اہلکار کو کھویا، بلکہ ایک ماں نے بیٹے، بھائی نے ایک بھائی اور بچیوں نے ایک باپ کو کھویا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: Father's Killing Leaves his 7 Daughters in Mourning: قتل کیے گئے پولیس کانسٹیبل کی سات بیٹیاں ماتم کناں
یاد رہے کہ منگل کی شام بارہمولہ ضلع کے وائلو، کرالہ پورہ گاؤں میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب مشتبہ عسکریت پسندوں نے ہیڈ کانسٹیبل غلام محمد ڈار پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گیا۔ گولیوں کی آوازیں سنتے ہی آس پاس رہائش پذیر لوگ گھروں سے باہر آئے اور زخمی اہلکار کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا تاہم اسپتال پہنچانے سے قبل ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے فوت ہو گئے۔‘‘