بانڈی پورہ: شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں عسکریت پسند معاون کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے کوٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا۔
-
Bandipora Police booked one terrorist associate of LeT namely Maqsood Ahmad Malik R/o Chittibandy Aragam Bandipora under PSA and lodged him in Central Jail Kot Bhalwal Jammu, for his continuous involvement in Anti National activities.@JmuKmrPolice @KashmirPolice @DIGBaramulla
— District Police,Bandipora (@bandiporapolice) August 18, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Bandipora Police booked one terrorist associate of LeT namely Maqsood Ahmad Malik R/o Chittibandy Aragam Bandipora under PSA and lodged him in Central Jail Kot Bhalwal Jammu, for his continuous involvement in Anti National activities.@JmuKmrPolice @KashmirPolice @DIGBaramulla
— District Police,Bandipora (@bandiporapolice) August 18, 2023Bandipora Police booked one terrorist associate of LeT namely Maqsood Ahmad Malik R/o Chittibandy Aragam Bandipora under PSA and lodged him in Central Jail Kot Bhalwal Jammu, for his continuous involvement in Anti National activities.@JmuKmrPolice @KashmirPolice @DIGBaramulla
— District Police,Bandipora (@bandiporapolice) August 18, 2023
پولیس کے ایک ترجمان نے ٹویٹ کے ذریعے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ بانڈی پورہ میں لشکر طیبہ سے وابستہ عسکریت پسند معاون کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے سینٹرل جیل کورٹ بلوال جموں منتقل کیا گیا۔انہوں نے عسکریت پسند معاون کی شناخت مقصود احمد ملک کے بطور کی ہے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملک مخالف سرگرمیوں کی پادائش میں ملی ٹینٹ معاون کے خلاف پی ایس اے کے تحت کیس درج کیا گیا۔
مزید پڑھیں: LET OGW Arrested in Sopore سوپور میں دو ایل ای ٹی او جی ڈبلیو گرفتار
واضح رہے کہ گزشتہ روز سکیورٹی فورسز نے شمالی قصبہ سوپور میں لشکر طیبہ سے وابستہ دو عسکریت پسند معاونین کو گرفتار کرکے ان کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود بر آمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ گرفتار شدگان کی شناخت منظور احمد بٹ ولد عبدالرشید بٹ اور تنویر احمد لون ولد غلام محمد لون ساکنان در نبمل تارزو کے بطور کی گئی۔
بتادیں کہ پبلک سیفٹی ایکٹ کو سنہ 1978 میں سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ نے جموں و کشمیر میں جنگل کی لکڑیوں کے اسمگلروں کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے بنایا گیا تھا، تاہم بعد کی حکومتوں نے اس قانون کا استعمال سیاسی قیدیوں اور دیگر ملزمین کے خلاف کیا۔ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے اپنے دور اقتدار میں اس قانون کو علیحدگی پسندوں اور پتھراؤ یا احتجاج کے الزام میں گرفتار نوجوانوں کے خلاف استعمال کیا تھا۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ نے اسے منشیات فروشوں ، عسکریت پسند معاونین اور او جی دبلوز پر استعمال کیا۔