ضلع بانڈی پورہ کے سریندر گاؤں کے ایک شخص کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے سریندر میں ڈسپنسری بنانے کے لیے انتظامیہ کو زمین فراہم کی تھی اور اس نے معاوضے یا نوکری کی شرط رکھی تھی تاہم ڈسپنسری کے بننے کے بعد ابھی تک انہیں نہ تو معاوضہ دیا گیا اور نہ نوکری۔ سریندر کے اس شخص کا نام لعل الدین ہے اور ان کے والد کا نام نورالدین ہے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے جو زمین فراہم کی تھی وہ طبی مرکز کے لیے تھی۔ انہوں نے معاوضے کی شرط پر یہ زمین دی تھی۔ ان کے مطابق انہیں یہ بتایا گیا تھا کہ انہیں اس کے بدلے معاوضہ دیا جائے گا۔ اب تک ان کو نہ تو معاؤضہ دیا گیا اور نہ ہی نوکری دی گئی۔
لال الدین نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ انہیں جلد سے جلد معاؤضہ یا نوکری دی جائے تاکہ وہ بھی اپنا گزر بسر کر سکیں۔
یہ بھی پڑھیں:
بانڈی پورہ: خستہ حال سڑک سے راہگیروں اور ٹرانسپورٹرز کو مشکلات کا سامنا
اس سلسلے میں جب ای ٹی وی بھارت نے بلاک میڈیکل افسر بانڈی پورہ سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ شخص جس بات کا دعویٰ تو کرتا ہے اس کے پاس کوئی کاغذات نہیں ہیں یا کوئی تحریری بیان نہیں ہے، جس میں اس نے معاؤضے کی شرط رکھی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وہ ایک بار پھر اس کیس کو دیکھیں گے اور اگر ایسا کچھ ہے تو اس پر کاروائی کریں گے۔