شمالی کشمیر North Kashmirکے سرحدی قصبہ گریز میں برف پوش پہاڑوں کے دامن اور سرسبز لالہ زاروں کے بیچ آباد انگائی کوٹ دیہات میں رہائش پذیر درجنوں کنبوں کو پُل کی عدم کے سبب دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ Lack of Bridge in Angai Koti, Gurezرمن نالہ کے آباد قریب 60کنبوں نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’ہمارے علاقے کو انتظامیہ جان بوجھ کر نظر انداز کر رہی ہے۔‘‘
’’اپنی مدد آپ‘‘ کے تحت مقامی باشندے ہر سال یہاں لکڑی کا ایک عارضی پل تعمیر کرتے ہیں جو ندی کے تیز بہاؤ، بارشوں اور برفباری کے دوران ڈہہ جاتا ہے۔ جس کے نتیجے میں نالہ کے آر پار باشندوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو جاتا ہے۔ No bridge in Gurez, Bandiporaای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ پچھلے ستر برسوں سے ان کی ایک ہی مانگ رہی ہے کہ رمن نالے پر ایک پل تعمیر کیا جائے تاکہ ندی کے دونوں کناروں پر آباد لوگوں کی نقل و حمل کو آسان بنایا جاسکے۔
مقامی باشندوں نے بتایا کہ وہ ہر سال لکڑی کا عارضی پل ضرور تعمیر کرتے ہیں، تاہم اس کو پار کرنا کسی خطرے سے خالی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں ور برفباری کے دوران پل کو پار کرنا تقریب ناممکن ہو جاتا ہے وہیں پل ڈہہ جانے یا اسے نقصان پہنچنے کے دوران طلبہ کئی ماہ تک اسکول بھی نہیں جا پاتے۔ انگائی کوٹ علاقے میں پُل کی عدم دستیابی کے سبب لوگوں کو درپیش مشکلات کے حوالے سے نمائندے نے ایگزیکٹیو انجینئر آر اینڈ بی، گریز سے گفتگو کی تو انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ علاقے میں پُل کی تعمیر کے حوالے سے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: Lack of Bridge Irks Handwara Residents: ’جان ہتھیلی پر رکھ کر لوگ پُل کو پار کرتے ہیں‘
قدرتی حسن سے مالا مال انگائی کوٹ علاقے میں پُل سمیت دیگر بنیادی ضروریات کا فقدان ہے۔ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ دہائیوں سے بنیادی سہولیات کی فراہمی کے مطالبات کو بار بار نظر انداز کرنے کے بعد انہوں نے اب امید بھی چھوڑ دی ہے۔