جموں و کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے اونہ گام گاؤں کے رہنے والے عبدالقیوم کا مکان سنہ 2005 میں آگ لگنے سے جل کر خاک ہو گیا۔ عبدالقیوم ابھی اپنے اہل خانہ کے ساتھ ٹین شیڈ میں زندگی گزر بسر کر رہے ہیں۔ عبدالقیوم چند سال قبل اخروٹ کے ایک درخت سے گر کر اس قدر زخمی ہوئے کہ وہ مزدوری کے قابل بھی نہ رہے۔ اپنی بوڑھی ماں بیوی اور دو معصوم بچوں کی روزی روٹی چلانے کے لیے عبدالقیوم در در کی ٹھوکریں کھا کر کسی طرح سے اپنے اہل خانہ کی پرورش کر رہا ہے۔ Abdul Qayyum of Bandipora awaits PMAY Scheme
پی ایم اے وائی (Pradhan Mantri Awas Yojana) کا لسٹ تیار کرتے وقت علاقے کے پنچ، سرپنچ، بی ڈی سی ڈی سی اور بلاک ڈیولپمنٹ آفس بانڈی پورہ کی جانب سے انہیں یقین دہائی کرائی گئی تھی کہ ان کا لسٹ میں نام آئے گا لیکن کن وجوہات کی بناہ پر لسٹ سے اس کے نام کو ہٹایا گیا۔ عبدالقیوم کی بزرگ والدہ کہتی ہیں کہ 'میں پچھلے تقریبا پندرہ سال سے انتظار کر رہی ہوں کہ ایک چھوٹا مکان میرے بچوں کے پاس بھی ہو جس میں، میں اپنی آخری سانسیں سکون سے لے سکوں۔ فی الحال موسم سرما میں ٹین کے اس شیڈ میں سردی سے مجھے بے حد تکلیف ہوتی ہے۔' Pradhan Mantri Awas Yojana List in Bandipora