اننت ناگ: وادی کشمیر کے سیاحتی مقامات پر جانے والے سیاح پیلے شگوفوں سے بھرپور سرسوں کے پھولوں کے دلکش مناظر سے دیکھ کر وہاں رکنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ سیاح سرسوں کے شگوفوں میں تصاویر لے کر اپنے یادگاری لمحات کو کیمرہ میں قید کر لیتے ہیں اور ان تصاویر کو سوشل میڈیا پر شیئر کر دیتے ہیں جس سے نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی کشمیر کی خوبصورتی کی تشہیر ہوتی ہے ۔ معروف سیاحتی مقام پہلگام جانے والی شاہراہ کے اطراف گھنے اور لہلہاتے سرسوں کے کھیتوں میں سیاح فوٹو گرافی میں مصروف نظر آرہے ہیں، ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سیاحوں نے کہا کہ جتنا انہوں نے وادی کشمیر کی خوبصورتی کے بارے میں سنا تھا یہ اس سے کئی گناہ خوبصورت ہے۔ سیاحوں کا کہنا ہے کہ پہلگام پہنچنے سے قبل ہی وہ سرسوں کے پھولوں سے ہرے بھرے کھیتوں میں اپنا وقت گزار رہے ہیں کیوں کہ یہاں وہ خوب انجوائے کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل میڈیا کے ذریعہ کشمیر کے بارے میں غلط تشہیر کرکے انہیں گمراہ کیا جارہا ہے۔ تاہم یہاں آکر وہ ساری غلط فہمیاں دور ہو جاتی ہیں۔ سیاحوں نے کہا کہ وہ نہ صرف یہاں کی قدرتی خوبصورتی بلکہ مقامی لوگوں کی مہمان نوازی سے بھی کافی متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ کشمیر آئیں اور یہاں کے خوبصورت نظاروں سے لطف اندوز ہو۔ چیف ایگریکلچر افسر اننت ناگ اعجاز حسین ڈار نے کہا کہ خوش قسمتی سے رواں برس موسم زیادہ سرد نہیں رہا جس کی وجہ سے سرسوں کے کھیت پورے شباب میں ہیں اور یہ محکمہ زراعت کی کاوشوں کا بھی نتیجہ ہے جنہوں نے لوگوں کو اعلی کوالٹی کے بیج فراہم کرکے سرسوں کی کھیتی میں ایک نیا انقلاب لایا۔ یہی وجہ ہے کہ اس سے نہ صرف کسانوں کو بہتر آمدنی حاصل ہوگی بلکہ سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔ اعجاز حسین نے کہا کہ آئندہ دنوں میں سرسوں کو ایگری ٹورازم کے دائرے میں لایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Mustard Fields of kashmir : سرسوں کے کھیت سیاحوں کی توجہ کا مرکز