اننت ناگ: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے سینئر سیاسی کارکن عمران امین شاہ نے سیاسی جمود کو توڑنے اور جموں و کشمیر میں جلد اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کی اپیل کی۔ میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’’دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد یہاں کے روایتی سیاست دانوں نے لوگوں سے کنارہ کشی اختیار کرکے سیاسی خلا کو جنم دیا ہے جسے محض انتخابات منعقد کرکے اور عوامی سرکاری کے وجود میں لائے جانے کے بعد ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔‘‘ Political Activist Imran Shah demands Assembly Election in Kashmir
عمران شاہ نے کہا کہ ’’یہ ذمہ داری مرکزی سرکار پر عائد ہوتی ہے کہ وہ جموں کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کے ساتھ ساتھ جلد انتخابات منعقد کر کے زمینی سطح پر ایک مثبت تبدیلی کے لیے راہ کو ہموار کریں۔‘‘ انکے مطابق ’’دفعہ 370 اور 35A کے خاتمے کے بعد کشمیر کے سیاستدانوں کو جیلوں میں قید کا گھروں میں نظر بند کر دیا گیا اور عام لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ترقیاتی کاموں کے ساتھ ساتھ روزگار کے وسائل بھی بندکر دئے گئے۔ جس کی بھر پائی کرنا ناممکن ہے۔‘‘
قبل ازیں عمران شاہ نے ضلع اننت ناگ کے انزولہ، چک جمال سمیت کئی علاقوں کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران عوامی وفود ان سے ملاقی ہوئے اور جنہوں نے لوگوں کو درپیش مشکلات سے شاہ کو آگاہ کیا۔ عمران شاہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے سینئر رہنماؤں میں شمار کئے جاتے تھے تاہم پی ڈی پی سے کنارہ کشی کے بعد عمران شاہ نے ابھی تک کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار نہیں کی۔
دورے کے بعد انہوں نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’مرکزی سرکار کو چاہئے کہ وہ جموں کشمیر کا ریاستی درجہ جلد بحال کرکے اسمبلی انتخابات منعقد کرے۔‘‘ شاہ کے مطابق ’’لوگوں کو روزمرہ کی زندگی میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جسے نوکر شاہی نظام اور گورنر نظام میں ایڈرس نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ شاہ نے عوام کو درپیش مشکلات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: ’’لوگوں کو ابھی بھی بجلی اور پانی جیسے بنیادی ضروریات کے مسائل سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔‘‘ عمران شاہ کے مطابق ’’اب وقت آگیا ہے کہ یو ٹی کو واپس ریاست کا درجہ دیا جائے اور جلد از جلد الیکشن منعقد کیے جائیں تاکہ عام لوگوں کو بہتر سرکار مل سکے اور ان کے روز مرہ کے مسائل حل ہو جائیں۔‘‘