جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب بجبہاڑہ میں سناتن دھرم کے عقیدت مندوں کے مطابق بھگوان امرناتھ کا ایک قدیم غار موجود ہے۔ ہندو مذہب کے عقیدتمندوں میں یہ غار چھوٹے امرناتھ کے نام سے مشہور و معروف ہے۔
ہر سال لاکھوں کی تعداد میں عقیدت مند بابا امرناتھ کی یاترا کرنے کے لیے وادی کا رخ کرتے ہیں۔ لیکن وہ بابا برفانی کے درشن کرنے سے پہلے چھوٹے امرناتھ میں حاضری دینے ضرور آتے ہیں اور یہاں کئی روز قیام بھی کرتے ہیں۔ اگر چہ لاکھوں ہزاروں سال پرانے اس غار کے تئیں انتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب عقیدت مندوں کو پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے عقیدت مندوں کے قیام کے لیے کوئی معقول انتظام ابھی تک عمل میں نہیں لایا گیا ہے۔ اگرچہ محکمۂ سیاحت نے کئی سال قبل عقیدت مندوں کے لئے ایک عمارت کا تعمیراتی کام شروع کیا تھا، تاہم گزشتہ کئی برسوں یہ کام پایۂ تکمیل تک نہیں پایا ہے۔ جس کے باعث عقیدت مندوں کو خراب موسم میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
گزشتہ روز پورن ماسی پر آئے ہوئے کشمیری پنڈتوں نے محکمۂ سیاحت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محکمۂ سیاحت تقریباً سات سال سے عمارت کو تعمیر کررہے ہیں، لیکن آٹھ سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے بعد بھی عمارت کا کام نامعلوم وجوہات کی بنا پر رکا ہوا ہے اور ابھی تک جتنا کام ہوا بھی ہے وہ بھی خراب ہونے کے دہانے پر ہے۔
عقیدت مندوں کے مطابق خراب موسم کی صورتحال میں انہیں کھلے آسمان کے نیچے پوجا پاٹ یا دیگر تقاریب کا اہتمام کرنا پڑتا ہے، جب کہ اُن حالات میں عقیدت مندوں کو اوپر والے کا سہارا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں:بجبہاڑہ: پادشاہی باغ اور دارا شکوہ باغ کو جوڑنے والا فٹ برج سست رفتاری کا شکار
ان کا مزید کہنا تھا کہ تھجیوارہ میں قائم لارڈ امرناتھ کا قدیم غار، ہندوؤں کے سب سے نمایاں مذہبی مقامات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بزرگ یا جسمانی طور پر معذور انسان اگر امر ناتھ گپھا کا درشن نہ کرپائے، تو ایسے میں وہ لوگ چھوٹا امرناتھ کا درشن کرسکتے ہیں، کیونکہ اس کا درشن کرنا امرناتھ گپھا کے درشن کرنے کے برابر ہے۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ انہوں نے کئی بار محکمۂ سیاحت کو اس بارے میں مطلع کیا، لیکن اس کے باوجود بھی آج تک اس بلڈنگ کا تعمیری کام مکمل نہیں کیا گیا۔
اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے فون پر یہ معاملہ محکمۂ سیاحت کے جونیئر انجینیئر جان آصف کی نوٹس میں لایا، تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ بلڈنگ کو لے کر انہوں نے ڈی پی آر بنایا ہے، جس کے لئے انہیں رقومات بھی واگزار ہو چکی ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اس سال کے آخر تک مذکورہ بلڈنگ کو تعمیر کرکے اسے عقیدت مندوں کے لئے وقف کیا جائے گا۔