پہلگام میں لہر فاؤنڈیشن کی جانب سے ایک پروگرام کا اہتمام عمل میں لایا گیا۔ پروگرام میں جموں و کشمیر کے تہذیب و تمدن اور لوگوں کے رہن سہن کو دنیا کے سامنے لانے کی کوشش کی گئی۔ اس پروگرام میں مختلف طرح کے ثقافتی پروگرام پیش کیے گئے۔
پہلگام کی خوبصورت وادیوں میں منعقدہ پروگرام میں جموں و کشمیر کے مختلف طبقات سے منسلک لوگوں نے یہاں کی تاریخ اور تہذیب و تمدن کو اجاگر کیا۔
شہرہ آفاق سیاحتی مقام پہلگام میں ڈوگرہ، گوجری اور پہاڑی تہذیب و تمدن و ثقافت کی جھلکیاں پیش کی گئیں۔ جس کے تحت جموں کشمیر کے گنگا جمنی تہذیب کو دنیا کے سامنے لانا ہے۔ یہاں کی زبانوں کو نئی نسل تک پہنچانے کے لئے بھی ایک کوشش کی گئی۔
پروگرام میں آئے ایک شخص نے کہا کہ جموں و کشمیر زمانہ قدیم سے مزہبی بھائی چارے کا گہوارہ رہا ہے جبکہ یہاں کے تہذیب و تمدن اور ثقافت نے دنیا بھر میں اپنی ایک منفرد چھاپ قائم کی ہے۔ لیکن گردش ایام نے جموں و کشمیر کو دنیا کے سامنے محض ایک مسلہ بنا کر رکھ دیا ہے، جسے یہاں کا مثبت پہلو نظر انداز ہو رہا ہے۔ اسی پہلو کو اجاگر کرنے کی غرض سے لہر فاؤنڈیشن نے اس پہل کا آغاز کیا ہے۔
کشمیر سے ہجرت کر چکے پنڈتوں کا رہن سہن کشمیری مسلمانوں کی نئی نسل تک پہنچانے کے لئے بھی پروگرام کے دوران ایک منفرد کوشش کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا وادی سے زعفران ختم ہو جائے گا؟
اس دوران فنکاروں نے کشمیری پنڈتوں کے طرز زندگی اور رہن سہن کا بھی بخوبی مظاہرہ کیا، تاکہ کشمیر کی ملی جلی تہذیب سے نئی نسل کو روشناس کرایا جا سکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران نامساعد حالات کی وجہ سے یہاں کے لوگوں میں کافی دوریاں رونما ہوئی ہیں۔ ایسے میں ان دوریوں کو مٹانے اور نئی نسل کو ایک دوسرے کے ساتھ متعارف کرانے کی غرض سے لہر فاؤنڈیشن کی یہ کوشش کافی سود مند ثابت ہو سکتی ہے۔