ETV Bharat / state

اننت ناگ: کروڑوں خرچ کرنے کے بعد ہسپتال کی عمارت غیر محفوظ

اننت ناگ کے گُلشن آباد میں یہ ہسپتال رحمت عالم ٹرسٹ کی جانب سے تعمیر کیا جا رہا تھا اور تقریبا 15 برس قبل ٹرسٹ کی جانب سے ہسپتال کے دو منزل تعمیر کئے گئے تھے۔ جے کے پی سی سی کی جانب سے 12.12 کروڑ روپے کی لاگت والے اس منصوبے پر باضابطہ طور پر کام شروع کیا گیا اور مزید دو منزل تیار کیے گئے۔ ہسپتال کا کام آخری مرحلے میں تھا کہ اسی دوران تعمیراتی کام اچانک روک دیا گیا۔

کروڑوں خرچ کرنے کے بعد رحمت عالم ہسپتال کی عمارت غیر محفوظ قرار
کروڑوں خرچ کرنے کے بعد رحمت عالم ہسپتال کی عمارت غیر محفوظ قرار
author img

By

Published : Aug 25, 2021, 2:22 PM IST

اننت ناگ: گُلشن آباد کے پی روڈ کے متصل زیر تعمیر رحمت عالم ہسپتال کو آخری مرحلہ میں غیر محفوظ قرار دیا گیا جس پر عوامی حلقوں میں کافی ناراضگی پائی جا رہی ہے۔

اننت ناگ: کروڑوں خرچ کرنے کے بعد ہسپتال کی عمارت غیر محفوظ قرار

مذکورہ ہسپتال رحمت عالم ٹرسٹ کی جانب سے تعمیر کیا جا رہا تھا اور تقریبا 15 برس قبل ٹرسٹ کی جانب سے ہسپتال کے دو منزل تعمیر کیے گئے تھے۔

فروری سنہ 2017 میں حکومت نے ہسپتال کو اپنی تحویل میں لے لیا اور ہسپتال کا بقیہ تعمیراتی کام جموں کشمیر پبلک کنسٹرکشن کمپنی (جے کے پی سی سی) کو سونپ دیا تاکہ اننت ناگ شہر کے گنجان علاقہ شیرباغ میں قدیم خستہ حال اور غیر محفوظ عمارت میں قائم میٹرنٹی اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال (ایم سی سی ایچ) کو رحمت عالم ہسپتال کی عمارت میں منتقل کردیا جائے۔

جے کے پی سی سی کی جانب سے 12.12 کروڑ روپے کی لاگت والے اس منصوبے پر باضابطہ طور پر کام شروع کیا گیا اور مزید دو منزل تیار کئے گئے۔ ہسپتال کا کام آخری مرحلہ میں جاری تھا جس دوران تعمیراتی کام اچانک روک دیا گیا۔ وجہ یہ بتائی گئی کہ رحمت عالم ٹرسٹ کی جانب سے تعمیر کئے گیے پہلے دو منزل غیر محفوظ ہیں لہذا آنے والے وقت میں رحمت عالم ہسپتال کے بجائے متبادل نئی عمارت تعمیر کی جائے گی۔

حکام کے اس فیصلے کے بعد عوامی حلقوں میں کافی ناراضگی پائی جا رہی ہے۔

ان کا سوال ہے کہ اگر رحمت عالم ہسپتال کی بنیاد غیر محفوظ تھی تو عمارت کا دیگر تعمیراتی کام عمل میں لا کر کروڑوں روپے خرچ کیوں کئے گیے؟

ادھر جی ایم سی اننت ناگ کے پرنسپل ڈاکٹر سید طارق کا کہنا ہے کہ رحمت عالم ہسپتال کے بارے میں ابھی حتمی فیصلہ آنا باقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکنیکی خدشات دور ہونے کے بعد رحمت عالم ہسپتال کو فعال بنانے کے آثار ہیں۔ تاہم ہسپتال کہ منتقلی کو یقینی بنانے تک پرانے زچہ بچہ ہسپتال کی مرمت کی جائے گی۔

واضح رہے کہ گنجان شہر میں قائم زچہ بچہ ہسپتال صرف 40 بستروں پر مشتمل ہے جس میں ماہانہ اوسطاً 40 ہزار سے زیادہ مریض، او پی ڈی، جبکہ سات ہزار کے قریب داخلہ مریض آتے ہیں۔ مذکورہ ہسپتال میں جگہ کی کمی کے باعث نہ صرف مریضوں بلکہ تیمارداروں کو بھی کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اننت ناگ: آٹھویں پاس سکیورٹی گارڈ نے 120 پوسٹ مارٹم کرڈالے

ہسپتال میں بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے سبب بیشتر حاملہ خواتین اور نو زائد بچوں کو سرینگر ریفر کیا جاتا ہے۔ عوام کی جانب سے ایم سی سی ایچ ہسپتال کو جلد از جلد رحمت عالم ہسپتال منتقل کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ تاکہ غریب عوام کو راحت مل سکے۔

اننت ناگ: گُلشن آباد کے پی روڈ کے متصل زیر تعمیر رحمت عالم ہسپتال کو آخری مرحلہ میں غیر محفوظ قرار دیا گیا جس پر عوامی حلقوں میں کافی ناراضگی پائی جا رہی ہے۔

اننت ناگ: کروڑوں خرچ کرنے کے بعد ہسپتال کی عمارت غیر محفوظ قرار

مذکورہ ہسپتال رحمت عالم ٹرسٹ کی جانب سے تعمیر کیا جا رہا تھا اور تقریبا 15 برس قبل ٹرسٹ کی جانب سے ہسپتال کے دو منزل تعمیر کیے گئے تھے۔

فروری سنہ 2017 میں حکومت نے ہسپتال کو اپنی تحویل میں لے لیا اور ہسپتال کا بقیہ تعمیراتی کام جموں کشمیر پبلک کنسٹرکشن کمپنی (جے کے پی سی سی) کو سونپ دیا تاکہ اننت ناگ شہر کے گنجان علاقہ شیرباغ میں قدیم خستہ حال اور غیر محفوظ عمارت میں قائم میٹرنٹی اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال (ایم سی سی ایچ) کو رحمت عالم ہسپتال کی عمارت میں منتقل کردیا جائے۔

جے کے پی سی سی کی جانب سے 12.12 کروڑ روپے کی لاگت والے اس منصوبے پر باضابطہ طور پر کام شروع کیا گیا اور مزید دو منزل تیار کئے گئے۔ ہسپتال کا کام آخری مرحلہ میں جاری تھا جس دوران تعمیراتی کام اچانک روک دیا گیا۔ وجہ یہ بتائی گئی کہ رحمت عالم ٹرسٹ کی جانب سے تعمیر کئے گیے پہلے دو منزل غیر محفوظ ہیں لہذا آنے والے وقت میں رحمت عالم ہسپتال کے بجائے متبادل نئی عمارت تعمیر کی جائے گی۔

حکام کے اس فیصلے کے بعد عوامی حلقوں میں کافی ناراضگی پائی جا رہی ہے۔

ان کا سوال ہے کہ اگر رحمت عالم ہسپتال کی بنیاد غیر محفوظ تھی تو عمارت کا دیگر تعمیراتی کام عمل میں لا کر کروڑوں روپے خرچ کیوں کئے گیے؟

ادھر جی ایم سی اننت ناگ کے پرنسپل ڈاکٹر سید طارق کا کہنا ہے کہ رحمت عالم ہسپتال کے بارے میں ابھی حتمی فیصلہ آنا باقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکنیکی خدشات دور ہونے کے بعد رحمت عالم ہسپتال کو فعال بنانے کے آثار ہیں۔ تاہم ہسپتال کہ منتقلی کو یقینی بنانے تک پرانے زچہ بچہ ہسپتال کی مرمت کی جائے گی۔

واضح رہے کہ گنجان شہر میں قائم زچہ بچہ ہسپتال صرف 40 بستروں پر مشتمل ہے جس میں ماہانہ اوسطاً 40 ہزار سے زیادہ مریض، او پی ڈی، جبکہ سات ہزار کے قریب داخلہ مریض آتے ہیں۔ مذکورہ ہسپتال میں جگہ کی کمی کے باعث نہ صرف مریضوں بلکہ تیمارداروں کو بھی کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اننت ناگ: آٹھویں پاس سکیورٹی گارڈ نے 120 پوسٹ مارٹم کرڈالے

ہسپتال میں بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے سبب بیشتر حاملہ خواتین اور نو زائد بچوں کو سرینگر ریفر کیا جاتا ہے۔ عوام کی جانب سے ایم سی سی ایچ ہسپتال کو جلد از جلد رحمت عالم ہسپتال منتقل کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ تاکہ غریب عوام کو راحت مل سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.