نئی دہلی: برمنگھم کامن ویلتھ گیمزمیں گولڈ تمغہ جیتنے والی ونیش پھوگاٹ گھٹنے کی چوٹ کی وجہ سے ہانگزو ایشین گیمز میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔
ونیش نے منگل کو اس کی تصدیق کرتے ہوئے ٹویٹ کیاکہ ”میں ایک انتہائی افسوسناک خبر شیئر کرنا چاہتی ہوں۔ گزشتہ کچھ دن پہلے 13 اگست 2023 کو یننگ کے دوران اپنے بائیں گھٹنے میں چوٹ لگ گئی۔ اسکین اور ٹیسٹ کے بعد ڈاکٹر نے کہا کہ بدقسمتی سے سرجری ہی میرے ٹھیک ہونے واحد آپشن ہے۔“
اس چوٹ کی وجہ سے 2018 کے ایشیائی کھیلوں میں گولڈ تمغہ جیتنے والی ونیش اپنے خطاب کا دفاع نہیں کر پائیں گی اور ان کی جگہ انڈر 20 عالمی چیمپئن فائنل پنگھل کو ایشیاڈ میں ہندوستان کی نمائندگی کریں گی۔
ونیش نے کہاکہ ”میری سرجری 17 اگست کو ممبئی میں ہوگی۔ ہندوستان کے لیے 2018 میں جکارتہ میں جیتا گیاایشیائی کھیلوں کا گولڈ تمغہ برقرار رکھنا میرا خواب تھا۔ بدقسمتی سے اس چوٹ نے اب میری شرکت کو ختم کر دیا ہے۔ میں نے فوری طور پر متعلقہ افسران کو مطلع کر دیا ہے تاکہ اضافی کھلاڑیوں کو ایشین گیمز میں بھیجا جا سکے۔“
ونیش کی چوٹ کا مطلب ہے کہ وہ 25-26 اگست کو پٹیالہ میں ہونے والے ورلڈ چیمپئن شپ کے ٹرائل میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔ بیلگریڈ میں 16-24 ستمبر کو ہونے والی عالمی چیمپئن شپ سے باہر ہونے کے بعد ونیش نے امید ظاہر کی کہ جلد از جلد میٹ پر واپس آکر2024 کے پیرس اولمپکس کی تیاری کر سکیں گی۔
انہوں نے کہاکہ”میں تمام شائقین سے درخواست کرنا چاہوں گی کہ وہ میری حمایت کرتے رہیں تاکہ میں جلد ہی میٹ پر مضبوط واپسی کر سکوں اور پیرس 2024 اولمپکس کی تیاری کر سکوں۔ آپ کا تعاون مجھے طاقت دیتا ہے۔“
قابل ذکرہے کہ ونیش اور بجرنگ پونیا کو ایشین گیمز میں براہ راست داخلہ دیا گیا تھا، جس پر ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے زیرانتظام ایڈہاک پینل نے سخت تنقید کی تھی۔
آخر کار پنگھل اور سوجیت کالکل نے ونیش اور بجرنگ کو کھیلوں میں براہ راست داخلے کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت میں گھسیٹ لیاتھا، لیکن دہلی ہائی کورٹ نے ان کی درخواست کو خارج کر دیاتھا۔ پنگھل نے 53 کلوگرام کا ٹرائل جیتا تھاجبکہ وشال کالیرمن نے 65 کلوگرام کے زمرے میں فتح حاصل کی۔ ان دونوں کو کھیلوں کے لئے ریزرو کھلاڑی کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔
ایشین کھیلوں کا انعقاد 23 ستمبر سے چین کے شیجیانگ صوبے کی راجدھانی ہانگ جھو میں کیا جائے گا۔ یہ ٹورنامنٹ 2022 میں ہونا تھا لیکن کورونا وبا کی وجہ سے اسے 2023 تک ملتوی کرنا پڑا۔
یو این آئی۔