ETV Bharat / international

Derogatory Remarks Against Prophet: یو اے ای، اردن، مالدیپ اور انڈونیشیا نے بھی اہانت آمیز بیانات کی مذمت کی

author img

By

Published : Jun 6, 2022, 10:59 PM IST

یو اے ای، اردن، انڈونیشیا اور مالدیپ نے بھی بی جے پی کی سابق ترجمان نپور شرما کے پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں بیان کی مذمت کی ہے۔ اردن، بحرین، سعودی عرب، کویت، ایران، قطر اور خلیج تعاون کونسل کی جانب سے بی جے پی کے کارکن کے ریمارکس کی مذمت کے بعد مغربی ایشیائی ممالک بھی اس فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔ پاکستان اور امارت اسلامیہ افغانستان نے بھی پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں کئے گئے تبصروں کی شدید مذمت کی ہے۔ Controversial Remarks against Prophet Muhammad

یو اے ای نے بھی پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف بیانات کی مذمت کی
یو اے ای نے بھی پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف بیانات کی مذمت کی

بی جے پی کی ترجمان نپور شرما کے ایک ٹی وی مباحثے میں پیغمبر اسلام کے خلاف متنازع ریمارکس پر کئی اسلامی ممالک نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اس معاملے نے سفارتی سطح پر بھی زور پکڑا ہے۔ قطر، ایران اور کویت نے ملک میں مقیم ہندوستانی سفیروں کو طلب کرکے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کے صدر عارف علوی اور وزیر اعظم شہباز شریف بھی اس معاملے پر بھارت کی نریندر مودی حکومت پر تنقید کر چکے ہیں۔ اب اس معاملے پر متحدہ عرب امارات ،اردن مالدیپ اور انڈونیشیا کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔Controversial Remarks against Prophet Muhammad

  • UAE condemns statements insulting the Prophet in Indiahttps://t.co/sGtQnTNdbA

    — وزارة الخارجية والتعاون الدولي (@MoFAICUAE) June 6, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

متحدہ عرب امارات نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں بی جے پی کی سابق ترجمان نپور شرما کے پیغمبر اسلام کے بارے میں بیان کی مذمت کی گئی ہے۔ پیر کو متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یو اے ای اس طرز عمل کو مسترد کرتا ہے جو اخلاقی اقدار اور اصولوں کے خلاف ہے۔ متحدہ عرب امارات نے کہا کہ تمام مذہبی علامات کا احترام کیا جانا چاہیے اور نفرت انگیز تقریر کی مکمل حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے۔ متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے رواداری اور بقائے باہمی کی اقدار کے تئیں اجتماعی ذمہ داری پر زور دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ ایسی چیزوں سے گریز کیا جائے جس سے کسی بھی مذہب کے ماننے والوں کے جذبات بھڑکنے کا خطرہ ہو۔

انڈونیشیا نے بھی مذمت کی: سب سے زیادہ مسلم آبادی والے ملک انڈونیشیا نے بھی بی جے پی لیڈروں کے پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز ریمارکس کی شدید مذمت کی ہے اور اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ انڈونیشیا کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیغام جکارتہ میں ہندوستانی سفیر کو بھی دیا گیا ہے۔

مالدیپ نے بھی مذمت کی: مالدیپ کی پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے ہنگامے کے بعد وہاں کی حکومت نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے۔ مالدیپ کی وزارت خارجہ نے نپور شرما کے پیغمبر اسلام سے متعلق بیان کی مذمت کرتے ہوئے مودی حکومت کے اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس سے قبل اس معاملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملک کی اپوزیشن نے پیر کو ایک قرارداد لائی تھی جو منظور نہ ہو سکی۔ اپوزیشن رکن اسمبلی آدم شریف عمر جنہوں نے قرارداد کو پارلیمنٹ میں پیش کرتے ہوئےکہا کہ اس معاملے پر حکمران جماعت کی خاموشی تشویشناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

OIC Slams India: بھارتی مسلمانوں کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں، او آئی سی کا یواین سے مطالبہ

Qatar Summons Indian Envoy: پیغمبراسلامﷺ کی شان میں گستاخی، قطر، کویت کے بعد ایران نے بھی بھارتی سفیر کو طلب کیا

انہوں نے کہا تھا کہ 'یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ مالدیپ نے ایک اسلامی ملک کے طور پر پیغمبر اسلام کی توہین پر ایک لفظ بھی نہیں بولا ہے، جب کہ ہندوستانی مسلمانوں، رہنماؤں اور اسلامی ممالک کے شہریوں نے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے۔ کچھ ممالک کی وزارت خارجہ نے اس معاملے پر بھارتی سفیروں کو طلب کیا ہے اور کچھ ممالک میں سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی ہے جس میں بھارت کے خلاف کارروائی پر زور دیا گیا ہے۔

اردن نے بھی مذمت کی: اردن کی وزارت خارجہ کے امور اور ماہرین نے پیر کے روز بی جے پی کے ایک ترجمان کی طرف سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف کیے گئے قابل اعتراض ریمارکس کی مذمت کی۔ وزارت کے ترجمان، سفیر ہیثم ابو الفاول نے ایسے بیانات کی مذمت کی اور اسلام اور دیگر مذہبی شخصیات کے خلاف ایسی کارروائیوں کو مسترد کرتے ہوئے اسے انتہا پسندی اور نفرت کو فروغ دینے والے ریمارکس قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا اپنے ترجمان کو معطل کرنے کا فیصلہ درست سمت میں ایک قدم ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اتوار کو بی جے پی نے دہلی بی جے پی میڈیا سیل کے سربراہ نوین کمار جندال کو پیغمبر اسلام کے بارے میں ان کے تبصرے کے لیے معطل کر دیا تھا۔ اس کے بعد عرب ممالک میں ٹوئٹر پر ایک ٹرینڈ نے ہندوستانی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔ اردن، بحرین، سعودی عرب، کویت، ایران اور قطر اور خلیج تعاون کونسل کی جانب سے بی جے پی کے کارکن کے ریمارکس کی مذمت کے بعد مغربی ایشیائی ممالک بھی اس فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔ پاکستان اور امارت اسلامیہ افغانستان نے بھی پیغمبر اسلام کے بارے میں کئے گئے تبصروں کی شدید مذمت کی ہے۔

بی جے پی کی ترجمان نپور شرما کے ایک ٹی وی مباحثے میں پیغمبر اسلام کے خلاف متنازع ریمارکس پر کئی اسلامی ممالک نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اس معاملے نے سفارتی سطح پر بھی زور پکڑا ہے۔ قطر، ایران اور کویت نے ملک میں مقیم ہندوستانی سفیروں کو طلب کرکے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کے صدر عارف علوی اور وزیر اعظم شہباز شریف بھی اس معاملے پر بھارت کی نریندر مودی حکومت پر تنقید کر چکے ہیں۔ اب اس معاملے پر متحدہ عرب امارات ،اردن مالدیپ اور انڈونیشیا کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔Controversial Remarks against Prophet Muhammad

  • UAE condemns statements insulting the Prophet in Indiahttps://t.co/sGtQnTNdbA

    — وزارة الخارجية والتعاون الدولي (@MoFAICUAE) June 6, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

متحدہ عرب امارات نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں بی جے پی کی سابق ترجمان نپور شرما کے پیغمبر اسلام کے بارے میں بیان کی مذمت کی گئی ہے۔ پیر کو متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یو اے ای اس طرز عمل کو مسترد کرتا ہے جو اخلاقی اقدار اور اصولوں کے خلاف ہے۔ متحدہ عرب امارات نے کہا کہ تمام مذہبی علامات کا احترام کیا جانا چاہیے اور نفرت انگیز تقریر کی مکمل حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے۔ متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے رواداری اور بقائے باہمی کی اقدار کے تئیں اجتماعی ذمہ داری پر زور دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ ایسی چیزوں سے گریز کیا جائے جس سے کسی بھی مذہب کے ماننے والوں کے جذبات بھڑکنے کا خطرہ ہو۔

انڈونیشیا نے بھی مذمت کی: سب سے زیادہ مسلم آبادی والے ملک انڈونیشیا نے بھی بی جے پی لیڈروں کے پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز ریمارکس کی شدید مذمت کی ہے اور اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ انڈونیشیا کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیغام جکارتہ میں ہندوستانی سفیر کو بھی دیا گیا ہے۔

مالدیپ نے بھی مذمت کی: مالدیپ کی پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے ہنگامے کے بعد وہاں کی حکومت نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے۔ مالدیپ کی وزارت خارجہ نے نپور شرما کے پیغمبر اسلام سے متعلق بیان کی مذمت کرتے ہوئے مودی حکومت کے اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس سے قبل اس معاملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملک کی اپوزیشن نے پیر کو ایک قرارداد لائی تھی جو منظور نہ ہو سکی۔ اپوزیشن رکن اسمبلی آدم شریف عمر جنہوں نے قرارداد کو پارلیمنٹ میں پیش کرتے ہوئےکہا کہ اس معاملے پر حکمران جماعت کی خاموشی تشویشناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

OIC Slams India: بھارتی مسلمانوں کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں، او آئی سی کا یواین سے مطالبہ

Qatar Summons Indian Envoy: پیغمبراسلامﷺ کی شان میں گستاخی، قطر، کویت کے بعد ایران نے بھی بھارتی سفیر کو طلب کیا

انہوں نے کہا تھا کہ 'یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ مالدیپ نے ایک اسلامی ملک کے طور پر پیغمبر اسلام کی توہین پر ایک لفظ بھی نہیں بولا ہے، جب کہ ہندوستانی مسلمانوں، رہنماؤں اور اسلامی ممالک کے شہریوں نے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے۔ کچھ ممالک کی وزارت خارجہ نے اس معاملے پر بھارتی سفیروں کو طلب کیا ہے اور کچھ ممالک میں سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی ہے جس میں بھارت کے خلاف کارروائی پر زور دیا گیا ہے۔

اردن نے بھی مذمت کی: اردن کی وزارت خارجہ کے امور اور ماہرین نے پیر کے روز بی جے پی کے ایک ترجمان کی طرف سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف کیے گئے قابل اعتراض ریمارکس کی مذمت کی۔ وزارت کے ترجمان، سفیر ہیثم ابو الفاول نے ایسے بیانات کی مذمت کی اور اسلام اور دیگر مذہبی شخصیات کے خلاف ایسی کارروائیوں کو مسترد کرتے ہوئے اسے انتہا پسندی اور نفرت کو فروغ دینے والے ریمارکس قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا اپنے ترجمان کو معطل کرنے کا فیصلہ درست سمت میں ایک قدم ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اتوار کو بی جے پی نے دہلی بی جے پی میڈیا سیل کے سربراہ نوین کمار جندال کو پیغمبر اسلام کے بارے میں ان کے تبصرے کے لیے معطل کر دیا تھا۔ اس کے بعد عرب ممالک میں ٹوئٹر پر ایک ٹرینڈ نے ہندوستانی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔ اردن، بحرین، سعودی عرب، کویت، ایران اور قطر اور خلیج تعاون کونسل کی جانب سے بی جے پی کے کارکن کے ریمارکس کی مذمت کے بعد مغربی ایشیائی ممالک بھی اس فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔ پاکستان اور امارت اسلامیہ افغانستان نے بھی پیغمبر اسلام کے بارے میں کئے گئے تبصروں کی شدید مذمت کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.