اقوام متحدہ نے موجودہ کلنڈر سال کے لیے بھارت کی شرح نمو کا تخمینہ 0.2 فیصد بڑھاکر 7.5 فیصد کردیا ہے حالانکہ اس نے بھارت کے ترقیاتی منظر نامہ کو کافی نازک بتایا ہے۔
عالمی معاشی حالات اور امکانات پر اعلی عالمی انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے آج جاری وسطی 2021 رپورٹ کے مطابق بھارت کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں سال 2021 میں 7.5 فیصد اور 2022 میں 10.1 فیصد کے اضافہ کا اندازہ ہے۔
اس سال جنوری میں جاری اہم ڈبلیو ایس پی رپورٹ کے مقابلے موجودہ سال کے لئے نمو کا تخمینہ 0.2 فیصد اور اگلے سال کے تخیمنہ میں 4.2 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس بھارت کی جی ڈی پی میں 6.8 فیصد کی گراوٹ رہی تھی۔
رپورٹ میں بھارت کے بارے میں کہا گیا ہے کہ بھارت (وبا کی) دوسری لہر سے بری طرح متاثر ہے جس کی وجہ سے ملک کے بڑے حصے میں عوامی صحت نظام دباؤ میں ہے۔ ٹیکے کی اہلیت کا دائر ہ بڑھایا گیا ہے اور سپلائی میں ہر ممکن اضافہ کی کوشش کی جارہی ہے، لیکن ٹیکے تک پہنچ میں عدم یکسانیت ہے اور یہ بھاری مانگ پوری کرنے کیلئے ناکافی ہے۔ صورتحال کے مدنظر بھارت کا نمو کا منظرنامہ کافی نازک ہے۔
رواں سال کے لئے عالمی شرح نمو کو 4.7 فیصد سے بڑھاکر 5.4 فیصد اور سال 2022 کے لئے 3.4 فیصد سے بڑھاکر 4.1 فیصد کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سال 2020 میں 3.6 فیصد کی تیز گراوٹ کے بعد 2021 میں عالمی معیشت کی شرح نمو 5.4 فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔ جنوری میں جاری شرح نمو میں اضافہ کیا گیا ہے۔
(یو این آئی)