جموں وکشمیر میں کرونا وائرس کی رفتار تھم جانے کے بعد اسکولز میں آف لائن موڈ کے ذریعے تعلیمی سرگرمیاں بحال ہو گئی ہیں۔ Schools Reopen Across Kashmir
بدھ کی صبح شہر و دیہات میں رنگ برنگے اسکولی ڈریس میں ملبوس بچے اپنے اپنے اسکولز کی جانب پیش قدمی کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ وہیں طلبا و طالبات کی ایک بڑی تعداد کو اسکول بسوں کا انتظار کرتے بھی دیکھا گیا۔
مدتوں بعد کلاس رومز طلبہ کے شوروغل سے گونج اٹھے طلباء کا اسکولوں کا رخ کرنے سے ایک الگ اور خوشگوار ماحول دیکھنے کو ملا۔ اساتذہ کو طلباء کا گرمجوشی سے استقبال کرتے دیکھا گیا۔ وہیں بچے اپنے ہم جماعت ودیگر دوستوں کے ساتھ ہنستے کھیلتے نظر آئے۔ اس موقع پر طلبہ و طالبات نے اپنی خوش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'مدتوں بعد اپنے دوستوں اور اساتذہ کو دوبارہ اسکولوں میں دیکھ کر کافی خوشی محسوس ہورہی ہے۔
اسکولی طلبا کی آمد ورفت سے بازاروں کی رونقیں بھی لوٹ آئی ہیں۔
طلبا کا کہنا ہے کہ کافی وقت بعد ہم نے اپنے اساتذہ کو کلاسز میں پڑھاتے ہوئے دیکھا اور نئے دوستوں سے بھی ملے، جس کا ہمیں بے صبری سے انتظار تھا۔
اسکولز میں درس وتدریس کی سرگرمیاں شروع ہونے سے قبل وضع کیے گئے کووڈ کے تمام رہنما خطوط پر عمل کیا جا رہا ہے۔
اسکولز کے اندر داخل ہونے کے ساتھ ہی طلبہ کی تھرمل اسکریننگ کی جا رہی ہے۔ وہیں سینیٹائرز کی دستیابی اور ماسک پہنے پر خاص دھیان دیا جارہا ہے۔ کسی بھی طالب علم کو بغیر ماسک کے اسکول کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
لمبے انتظار کے بعد اسکولز میں ننھے منھے بچوں کی حاضری سے اساتذہ بھی کافی خوش ہیں۔ اسکولز میں پڑھائی کا سلسلہ شروع ہونے سے قبل ہی تمام تیاریاں کو حتمی شکل دی گئی تھی، تاکہ طالب علم بلا کسی پریشانی کے اپنے اپنے کلاسز میں دوبارہ پڑھائی شروع کر سکیں۔
ایسے میں جہاں بچے اور اسکول انتظامیہ نے خوشی کا اظہار کیا، وہیں والدین بھی کافی خوش نظر آئے۔
واضح رہے کہ وادی کشمیر میں فروری کی 15 تاریخ سے ہی کالجوں میں تدریسی سرگرمیاں شروع ہوچکی ہیں، جب کہ کشمیر یونیورسٹی میں 3 مارچ یعنی کل سے باضابطہ آف لائن موڈ کے ذریعے کلاسز شروع کیے جارہے ہیں۔