وادی کشمیر میں گھروں سے نکلنے والے فضلے کو سائنسی بنیادوں پر ڈمپ کرنے کے لیے انتظامیہ نے کوئی سہولیات دستیاب نہیں رکھی ہے، جس سے اب یہاں کے آبی ذخائر پانی کے بدلے گندگی کے ذریعہ بن گئے ہیں River 'Jhelum' Turned into Dumping Yard۔
وادی کا واحد دریا 'جہلم' خاص کر سرینگر کے شہر میں صاف پانی کے اہم وسائل میں سے تھا، لیکن اب اس کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔ مقامی لوگ اس دریا کی حالت کو دیکھ کر پشیماں ہیں تاہم اس کی گندگی میں اپنے آپ کو اور انتظامیہ کو بھی قصوروار مانتے ہیں۔
چند دہائیوں قبل یہ دریا سیر و تفریح کا اہم مقام ہوا کرتا تھا، لیکن اب یہ کوڑے دان بن گیا River 'Jhelum' Turned into Dumping Yard ہے۔ شہر سرینگر میں کثیر آبادی دریائے جہلم کے کناروں پر آباد ہے، جو اپنے گھروں کے فضلے اور گندے پانی کو جہلم میں ہی ڈال دیتے ہیں۔
وہیں سرینگر میونسپل کارپوریشن اگرچہ صفائی کرنے کے دعوے کر رہی ہے، لیکن کارپوریشن میں صفائی ملازمین کی تعداد کم ہونے سے وہ علاقوں کی گندگی صاف نہیں کر پاتے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ دو دہائی قبل وہ جہلم کے پانی کو پیتے تھے اور اس سے مچھلیاں بھی نکالتے تھے، لیکن گندگی کی وجہ سے ان کو اب اس کے پانی سے بیماری کا خوف لاحق ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اور لوگوں کو مل کر اس اہم آبی ذخیرے کو محفوظ رکھنے کے لیے کمربستہ ہونی کی ضرورت ہے۔