وادی کشمیر میں گزشتہ دو برسوں کے دوران مختلف مسائل کے تحت حالات ناسازگار رہے، لیکن اس بیچ شہر سرینگر میں غیر مقامی طلبہ نے یہاں رہ کر اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھا ہے۔ ان طلبہ کے مطابق ان کو یہاں کوئی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
گجرات، بہار، مہاراشٹر کے تقریبا 60 طلبہ نے سرینگر میں واقع نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فیشن اینڈ ٹیکنالوجی سے اپنی تعلیم مکمل کی ہے۔ ان طلبہ میں کچھ جموں و کشمیر سے بھی تعلق رکھتے ہیں۔ سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں انسٹیٹیوٹ نے طلبہ کو ان کی گریجویشن کی اسناد تقسیم کرنے کے لیے کنوکیشن منعقد کیا۔ اس دوران ان طلبہ کے والدین بھی موجود تھے۔ وادی کشمیر کے طلبہ کا رجحان زیادہ تر میڈیکل یا انجینئرنگ کی جانب زیادہ دیکھا جارہا ہے، لیکن ان کورسز کے ساتھ ساتھ یہاں کے طلبہ فیشن اور ٹیکنالوجی کی تعلیم میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔
سرینگر کی رہنے والی ملیحہ قادری کو فیشن اور ٹیکنالوجی کی پڑھائی کا شوق تھا۔ انہوں نے بتایا کہ فیشن اور ٹیکنالوجی ایک بہترین شعبہ ہے، جس میں وہ دوسروں کو ملازمت دے سکتی ہیں۔
گجرات کے شہر سورت سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ انشکا اگروال نے بتایا کہ کشمیر میں سیکورٹی کے خدشات بھی رہتے ہیں، لیکن کالج میں انہیں مکمل تحفظ مل رہا ہے۔
بہار کے دارالحکومت پٹنہ سے تعلق رکھنے والے ویبھو کمار نے بتایا کہ انہیں کشمیر سے فیشن اینڈ ٹیکنالوجی کا کورس کرنے کا بہت شوق تھا اور انہیں اس بات کی بے حد خوشی بھی ہے کہ انہوں نے یہاں سے اپنی تعلیم مکمل کی۔
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جاوید احمد وانی نے بتایا کہ اس ادارے میں غیر مقامی طلبہ کی تعداد مقامی طلبہ سے زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس شعبے میں طلبہ کے بہتر مستقل کے لیے انتہائی وسیع مواقع موجود ہیں، لہذا کشمیری طلبہ کو اس شعبے کی جانب بڑھنا چاہیے۔
کنوکیشن میں مرکزی وزیر مملکت برائے ٹیکسٹائل درشنا وکرم نے طلبہ میں اسناد تقسیم کیے۔انہوں نے مقامی طلبہ سے اپیل کی کہ وہ اس شعبے کی جانب قدم بڑھائیں اور گلوبل مارکیٹ میں اپنی شناخت بنائیں۔
- مزید پڑھیں: کشمیر کے ہونہاروں کے حیرت انگیز ایجادات
وادی کشمیر کے طلبہ کا رجحان زیادہ تر میڈیکل یا انجینئرنگ کی جانب ہوتا، لیکن ان کورسز کے ساتھ ساتھ یہاں کے طلبہ فیشن اور ٹیکنالوجی کے شعبہ میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔شہر سرینگر میں واقع نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فیشن اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے کنوکیشن تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں بحیثیت مہمان خصوصی درشنا وکرم مرکزی وزیر برائے ٹیکسٹائل نے شرکت کی اور طلبہ میں اسناد تقسیم کیں۔