جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پرنسپل سیشن جج Principal Sessions Judge Pulwama نے 11 سال قبل ببہارا گاؤں کے خورشید احمد وانی کے بہیمانہ قتل Khurshid Ahmad Wani murder case اور ڈکیتی میں دو ملزمین کو گزشتہ روز قصوروار ٹھہرایا تھا اور آج جج نے ان دونوں کو عمر قید کی سزا Life Imprisonment for Convicts in Pulwama Murder Caseسنائی ہے۔
قصورواروں کو عمر قید کی سزا سنائی جانے کے بعد خورشید کے اہل خانہ نے کہا کہ آج کورٹ نے ہمارے حق میں فیصلہ سنایا ہے اور ہم کورٹ کے شکر گزار ہے کہ انہوں نے ہمارے ساتھ انصاف کیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ گیارہ برس قبل ہمارے چشم و چراغ کا قتل کردیا گیا تھا لیکن آج عدالت نے ہمارے حق میں فیصلہ سنایا جس کی ہمیں برسوں سے امید تھی۔
اس سلسلے میں پلوامہ کورٹ کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر جی ایم ڈار کے مطابق دونوں ملزمین قتل کی واردات میں برابر ملوث پائے گئے ہیں۔ جنہوں نے خورشید سے رقم لے کر اسکا قتل کرکے لاش کو چھپایا دیا تھا، دونوں کو دفعہ 302 کے تحت گزشتہ روز قصوروار قرار دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Srinagar Court Convicts Two Pulwama Men in 2011 Murder Case: پلوامہ قتل کیس میں دو مجرمین کو سزا
انہوں نے بتایا کہ آج سیشن جج (پلوامہ) عبدالرشید ملک نے ملزم سمیر احمد شیخ اور جاوید احمد شاہ کو عمر قید کی سزا سنائی ہیں۔ اس کے علاوہ سمیر احمد شیخ کو دفعہ 396 کے تحت سات سال کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ جاوید احمد شاہ 392 کے تحت ایک سال کی سزا مزید سنائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورٹ نے مقتول کے اہل خانہ کو 2 لاکھ روپے بطور معاوضہ دینے کا بھی فیصلہ سنایا ہے۔ پبلک پراسیکیوٹر جی ایم ڈار نے بتایا کہ اس کیس کے تیسرے ملزم عبدالرشید ارشد کو سرکاری گواہ بنایا گیا تھا، جس کی بنیاد پر عدالت نے اس کو بری کرنے حکم جاری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج سے 11 برس قبل میں دو اپریل 2011 کو ضلع پلوامہ کے ببہارا گاؤں سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ طالب علم خورشید احمد وانی کا پُر اسرار طور پر قتل کرکے اس کو گوبر کے ڈھیر میں چھپا دیا تھا۔
پلوامہ پولیس نے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کرکے سمیر احمد شیخ ساکن دیری پلوامہ، جاوید احمد شاہ ساکن ببہارا پلوامہ اور عبد الرشید ڈار ساکن مورن پلوامہ کو گرفتار کیا تھا۔ اس سلسلے میں کورٹ نے تقریبا 37 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے ہیں۔