جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر کے جھیل ڈل میں واقع نہرو پارک میں قائم بک اسٹور اور ریڈنگ روم کو بند کر دیا گیا ہے۔ یہ بک اسٹور سنہ 2016 میں گُلشن بکس کی جانب سے جموں و کشمیر حکومت کے اشتراک سے قائم کیا گیا تھا، تب سے یہ بک اسٹور کتابوں کے شوقین کا مرکز بنا ہوا تھا۔ گُلشن بکس کے مالک شیخ اعجاز نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "سنہ 2016 میں پانچ سال کے لیے یہ جگہ جموں و کشمیر حکومت نے فراہم کے تھی۔ جس کے بعد ایک سال کا ایکسٹینشن دیا گیا، جو رواں برس فروری کے آخر میں ختم ہو گیا۔ Book Store Closed at Nehru Parks
انہوں نے کہا کہ 'ہم نے اس کے بعد انتظامیہ سے دوبارہ ایکسٹینشن کی گذارش کی تاہم ایکسٹینشن نہیں ملا اور پھر رواں ماہ کی دس تاریخ کو اسے خالی کرا دیا گیا'۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ "اس بک شاپ کو 'لمکا' بک آف ریکارڈز میں سنہ 2018 میں شامل کیا گیا تھا اور اس کے بعد سنہ 2021 میں بھارت کا سب سے بہترین بک شاپ کا بھی اس نے اعزاز حاصل کیا۔ خالی کرائے جانے کے سبب جو کتابیں اس بک شاپ میں تھی اسے اس کی دیگر شاخوں میں منتقل کرادی گئی ہیں۔"
غور طلب ہے کہ اس بک شاپ میں کئی معروف ہستیاں جن میں سابق جموں و کشمیر گورنر این این ووہرا، سیاست داں غلام نبی آزاد، سابق ڈائریکٹر انڈین انٹیلیجنس بیورو عمر سنگھ دولت، سیاست دان ڈاکٹر کرین سنگھ، معروف صحافی اینڈریو وائٹ ہیڈ، وغیرہ شامل ہیں۔ کئی فلمیں اور گانے میں یہاں فلمائے گئیں ہیں۔ آج بک اسٹور تو نہیں رہا لیکن شیلف، ریک اور دیگر نشان ابھی بھی وہاں موجود ہیں۔ جہاں ایک طرف بک اسٹور بند ہوا ہے، وہیں کتابوں میں دلچسپی رکھنے والے افراد بھی مایوس ہیں۔ وادی کے معروف مصنف شہباز حقباری کا کہنا تھا کہ "ہم بک اسٹور کو بند کیے جانے کی مذمت کرتے ہیں۔
شہباز حقباری نے کہا کہ "نہرو پارک میں قائم اس بک اسٹال کو بند نہیں کرنا چاہیے تھا بلکہ دیگر اور کتابوں کی دکانیں یہاں کھلنی چاہیے تھیں۔ کیوں کہ اس سے کشمیر کی تہذیب و تمدن دنیا تک پہنچتی ہے اور ٹرازم کو فروغ ملتا ہے۔