این سی آر بی یعنی نیشنل کرائم بیورو رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین برسوں 2018 تا 2020 جموں وکشمیر سے ملکی یا غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ تشدد،جنسی زیادتی یا کسی دوسرے قسم کا کوئی بھی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔ اس کے برعکس رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ غیر ملکی سیاحوں کے خلاف مختلف جرائم کو انجام دینے کی پاداش میں 22 مختلف معاملات درج کئے گئے ہیں جو کہ گزشتہ تین برسوں کے دوران انجام دئیے جاچکے ہیں۔
سیاحت شعبہ سے وابستہ افراد کا کہنا کہ این سی آر بی کی جاری کردہ رپورٹ ان بیرون ممالک کے لیے چشم کشا ہے جوکہ کشمیر سے متعلق غلط افواہیں پھیلا کر اپنے شہریوں کو کشمیر کی سیر پر آنے سے روکتے ہیں۔ان ممالک میں بیشتر یورپین ممالک، امریکہ اور آسٹریلیا وغیرہ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کشمیر محفوظ جگہ، فلموں کے لیے اچھا مقام: سارہ عارفین خان
انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ سے اس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ کشمیری دہائیوں سے اپنے مہمان ملکی اور غیر ملکی سیلانیوں کے ساتھ بہترین سلوک کرتے رہے ہیں وہیں دنیا بھر میں کشمیر مہمان نوازی کے لیے مانا اور جانا جاتا ہے۔لیکن بدقسمتی سے ماضی میں کئی ممالک نے اپنے شہریوں پر سفری پابندیاں عائد کی ۔جس سے وابستہ افراد کے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
مزید پڑھیں:جموں وکشمیر میں لاک ڈاؤن سے جرائم میں مجموعی اضافہ
انہوں نے زمینی صورتحال اور اعداد و شمار کو مد نظر رکھتے ہوئے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے وہ اس معاملے میں مداخلت کر کے ان ممالک سے رابطہ کرکے سفری پابندیاں ہٹانے کی پہل کریں،تاکہ وادی کشمیر میں سیاحت کو پھر سے پٹری پر لایا جاسکے ۔