ETV Bharat / city

Srinagar School Firing: سرینگر کے اسکول میں فائرنگ، دو ٹیچرز ہلاک - عسکریت پسندوں کی جانب سے فائرنگ

اسکول میں تعینات ایک استاد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اسلحہ بردار حملہ آور اسکول میں داخل ہوئے اور اندھا دھند گولیاں چلائی جس میں دو اساتذہ کی موت ہوگئی۔

اسکول میں فائرنگ
اسکول میں فائرنگ
author img

By

Published : Oct 7, 2021, 11:50 AM IST

Updated : Oct 7, 2021, 4:37 PM IST

سرینگر کے ایک ہائر سیکنڈر اسکول میں نامعلوم عسکریت پسندوں کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس میں دو اساتذہ ہلاک ہو گئے۔

اسکول میں فائرنگ

اس حملے میں ایک مرد اور ایک خاتون استاد ہلاک ہوئے جن کی شناخت سپیندر کور اور دیپک چند کے طور پر ہوئی ہے۔

حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لے لیا ہے اور تلاشی کاروائی شروع کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج صبح سرینگر کے عیدگاہ کے اندرون علاقے سنگم میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے سرکاری ہائر سیکنڈری اسکول میں کو اساتذہ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

یہ واقعہ معروف میڈیکل اسٹور کے مالک ماکھن لال بندرو کی ہلاکت کے بعد پیش آیا ہے جنہیں گزشتہ روز گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

ان اساتذہ کی شناخت ستندر کور اور دیپک کول کے طور پر ہوئی ہے۔ ستیندر کور اسکول کی پرنسپل تھیں۔

اس واقعہ کے بعد جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ جائے مقام پر پہنچے اور افسران کے ساتھ اسکول کا جائزہ لیا۔

جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ

انہوں اس معاملے پر کہا کہ یہ عسکریت پسند پاکستانی ایجنسیوں کے اشارے پر کشمیری مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس اسکول میں تعینات ایک استاد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اسلحہ بردار حملہ آور اسکول میں داخل ہوئے اور اندھا دھند گولیاں چلائی جس میں دو اساتذہ کی موت ہوگئی۔

اسکول میں فائرنگ

وہیں دوسری جانب اس حملے میں ہلاک ہونے والے دیپک کول کے گھر صف ماتم بچھ گئی ہے۔

دیپک کول جموں کے رہنے والے تھے جو نامعلوم عسکریت پسندوں کی فائرنگ میں ہلاک ہوئے ہیں۔

دیپک کول کے گھر صف ماتم

واضح رہے کہ سرینگر کے عیدگاہ علاقے میں ایک سیکنڈری اسکول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں اسکول پرنسپل اور ایک ٹیچر کی موت ہوئی ہے۔

گزشتہ روز نامعلوم عسکریت پسندوں نے معروف فارماسسٹ ماکھن لال بندور اور ایک غیر مقامی شخص کو ہلاک کیا تھا۔

ان واقعات کی وادی کشمیر میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذمت کی جارہی ہے۔

ان ہلاکتوں کی ذمہ داری ایک غیر معروف عسکریت پسند تنظیم ٹی آر ایف نے قبول کی ہے جو پولیس کے مطابق لشکر طیبہ تنظیم ہے

سرینگر کے ایک ہائر سیکنڈر اسکول میں نامعلوم عسکریت پسندوں کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس میں دو اساتذہ ہلاک ہو گئے۔

اسکول میں فائرنگ

اس حملے میں ایک مرد اور ایک خاتون استاد ہلاک ہوئے جن کی شناخت سپیندر کور اور دیپک چند کے طور پر ہوئی ہے۔

حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لے لیا ہے اور تلاشی کاروائی شروع کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج صبح سرینگر کے عیدگاہ کے اندرون علاقے سنگم میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے سرکاری ہائر سیکنڈری اسکول میں کو اساتذہ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

یہ واقعہ معروف میڈیکل اسٹور کے مالک ماکھن لال بندرو کی ہلاکت کے بعد پیش آیا ہے جنہیں گزشتہ روز گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

ان اساتذہ کی شناخت ستندر کور اور دیپک کول کے طور پر ہوئی ہے۔ ستیندر کور اسکول کی پرنسپل تھیں۔

اس واقعہ کے بعد جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ جائے مقام پر پہنچے اور افسران کے ساتھ اسکول کا جائزہ لیا۔

جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ

انہوں اس معاملے پر کہا کہ یہ عسکریت پسند پاکستانی ایجنسیوں کے اشارے پر کشمیری مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس اسکول میں تعینات ایک استاد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اسلحہ بردار حملہ آور اسکول میں داخل ہوئے اور اندھا دھند گولیاں چلائی جس میں دو اساتذہ کی موت ہوگئی۔

اسکول میں فائرنگ

وہیں دوسری جانب اس حملے میں ہلاک ہونے والے دیپک کول کے گھر صف ماتم بچھ گئی ہے۔

دیپک کول جموں کے رہنے والے تھے جو نامعلوم عسکریت پسندوں کی فائرنگ میں ہلاک ہوئے ہیں۔

دیپک کول کے گھر صف ماتم

واضح رہے کہ سرینگر کے عیدگاہ علاقے میں ایک سیکنڈری اسکول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں اسکول پرنسپل اور ایک ٹیچر کی موت ہوئی ہے۔

گزشتہ روز نامعلوم عسکریت پسندوں نے معروف فارماسسٹ ماکھن لال بندور اور ایک غیر مقامی شخص کو ہلاک کیا تھا۔

ان واقعات کی وادی کشمیر میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذمت کی جارہی ہے۔

ان ہلاکتوں کی ذمہ داری ایک غیر معروف عسکریت پسند تنظیم ٹی آر ایف نے قبول کی ہے جو پولیس کے مطابق لشکر طیبہ تنظیم ہے

Last Updated : Oct 7, 2021, 4:37 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.