جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) راکیش بلوال کی ای ٹی وی بھارت سے سیکورٹی اور دیگر صورتحال پر خصوصی گفتگو کی۔
راکیش بلوال کئی برسوں سے دلی میں قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے میں تعینات رہے۔ ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے شہر کی سیکورٹی صورتحال پر تفصیلی بات کی۔ عسکریت پسندی کے متعلق انہوں نے کہا کہ شہر میں ایک مقامی عسکریت پسند سرگرم ہے جب کہ عسکریت پسندوں کے معاونین بھی یہاں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، جن کے متعدد موڈیولز کو بے نقاب بھی کیا گیا اور متعدد لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس ہوئی شہری ہلاکتوں کے بعد بہت سے اقدامات کئے گئے ہیں جس سے عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں سرینگر کے امیرا کدل کے پاس گرینیڈ حملے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا اور ان کے اس حملے میں ملوث ہونے کے کافی ثبوت پولیس کے پاس موجود ہیں۔ شہر میں سڑکوں کی ناکہ بندی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام شہری ہلاکتوں کے بعد کیے گئے تھے اور جوں ہی صورتحال بہتر ہوگی۔ سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
سول اور پولیس انتظامیہ کی جانب سے 'مشن واپسی' جس میں منشیات کے استعمال اور اس کے ناجائز کاروبار کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے پر سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ مشن آگے بھی جاری رہے گا اور بہت جلد اس لت پر قابو پالیا جائے گا۔ پولیس اور عوام کے درمیان بہتر تعلقات بنانے پر انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے تھانوں میں پولیس پبلک میٹنگ کا اہتمام کر رہی ہے اور یہ سسلہ جاری رہے گا۔