دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ڈی این پٹیل کی سربراہی والی بنچ نے محبوبہ مفتی کی جانب سے منی لانڈرنگ ایکٹ کو چیلنج کی درخواست کو 20 اگست کو سماعت کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس سے قبل ہائی کورٹ محبوبہ مفتی کو منی لانڈرنگ کے الزام میں ای ڈی کی جانب سے جاری سمن پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ای ڈی کی جانب سے انہیں جاری کی گئی نوٹس میں انہیں ملزم یا گواہ کے طور پر پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ لیکن اس نوٹس میں یہ نہیں بتایا گیا کہ انہیں کس معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ محبوبہ مفتی کسی معاملے میں ملزم نہیں ہیں اور نہ ہی انہوں نے کوئی جرم کیا ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹنے کے بعد جب سے انہیں حراست میں لیا گیا ہے، تب سے انہیں اور ان کے خاندان کے افراد کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ محبوبہ نے منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعہ 50 کو چیلنج کیا ہے۔
منی لانڈرنگ ایکٹ کے سیکشن 50 کے تحت ای ڈی کسی کو بھی سمن جاری کر سکتا ہے۔ ای ڈی کے سمن کا ہر شخص جواب دینے کا پابند ہے۔ اگر وہ جواب نہیں دیتا ہے تو اسے سزا دی جا سکتی ہے۔