وادی کشمیر (Kashmir valley) میں درجہ حرارت مسلسل نقطہ انجماد سے نیچے درج کیا جارہا ہے۔ صبح کے اوقات کافی دیر تک کہرا چھایا رہتا ہے، جبکہ سورج غروب ہوتے ہی سردی کی شدت بڑھ جاتی ہے۔
سردی کے پیش نظر لوگ صبح کے اوقات میں لوگ دیر سے باہر نکل رہے ہیں۔ صبح کے وقت گاڑیاں چلانے والوں کو کافی دقتیں پیش آرہی ہیں اور انہیں ہیڈ لائٹ جلاکر چلنا پڑتا ہے۔
سردیوں کے دوران جہاں لوگوں کو کئی مشکلات و مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں یہ موسم سیاحوں کے لیے اپنی ایک الگ اہمیت رکھتا ہے جس سے سیاح خوب لطف اندوز ہوتے ہیں۔ رواں ماہ نومبر کے آخر تک موسمی صورتحال میں کسی خاص تبدیل کے کوئی امکانات نہیں ہیں، البتہ رات کو درجہ حرارت میں مزید گراوٹ درج کی جاتی ہے۔ وادی کشمیر میں موسم بھی بڑے نرالے ہوتے ہیں۔ مختلف موسموں میں یہاں کے پرکشس مناظر کا لطف اٹھانے کے لیے کشمیر سیاحوں کی پہلی پسند رہتا ہے۔
مزید پڑھیں: کشمیر میں موسم سرما کی اپنی ایک الگ اہمیت اور انفرادیت
گذشتہ برس موسم سرما نے اپنے تیکھے تیور دکھائے تھے اور اس بار بھی موسم سرما ویسا ہی کچھ نظر آرہا ہے۔ کیونکہ ماہ اکتوبر میں ہوئی برفباری اور بارشوں کے بعد شدید جموں و کشمیر شدید سردی کی زد میں ہے۔