سرینگر: ایک جانب جہاں مرکزی حکومت ملک میں سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے دعوے کر رہی ہے، تو وہیں وادی کشمیر کے مزدور اب کام نہ ملنے پر سڑکوں پر آکر احتجاج کر رہے ہیں۔ سرینگر کے مضافات رنگریٹ میں واقع سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیمپریٹ ہارٹیکلچر Central Institute of Temperate Horticulture میں گذشتہ کئی دہائیوں سے مقامی مزدور اپنا خون پسینہ بہا کر روزی روٹی کما رہے تھے، لیکن مرکزی حکومت نے ان مزدوروں کو سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے کے لیے مجبور کیا۔
مزید پڑھیں:
Protest in Bandipora: بانڈی پورہ میں آر ای ٹی کے امیدواروں کا احتجاج
ای ٹی وی بھارت سے سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیمپریٹ ہارٹیکلچر کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ گذشتہ کئی مہینوں سے ادارہ مالی بحران کا شکار ہے، جس کے سبب ان غریب مزدوروں کو برطرف کیا جا رہا ہے۔