جموں و کشمیر انتظامیہ نے آٹھویں محرم کے پیش نظر سرینگر اور اس کے اطراف میں علم شریف اور تعزیہ کے جلوس نکالنے پر پابندی عائد کی ہے۔ لال چوک اور اس کے گردنواح کے جن راستوں سے اس جلوس کا گزر ہوتا ہے ان راستوں کو خاردار تاروں سے سیل کیا گیا ہے جبکہ پولیس اور فورسز کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔
شہر سرینگر کے آبائی گزر، مائسمہ ،ٹی آر سی، ڈلگیٹ، بڈشاہ پل، گاؤں کدل اور دیگر علاقوں کو مکمل طور بندشیں کھڑا کر کے سیل کیا گیا۔ اس صورتحال کے بیچ شہر سرینگر میں ٹریفک جام کے بدترین مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں اور لوگوں اپنے کام کاج پر جانے کے لیے صبح سے پیدل سفر کرتے ہوئے دیکھے جارہے ہیں۔
مزید پڑھیں: افغانستان کی صورت حال کے اثرات بھارت پر زیادہ نہیں ہوں گے: عمر عبداللہ
قابل ذکر ہے کہ آبی گزر سے نکلنے والے محرم کے جلوس پر 1989 سے ہی پابندیاں عائد ہیں۔
حال ہی میں حکومت نے اعلان کیا تھا کی 30 برس کے زائد عرصے کے بعد محرم کے جلوس نکالنے کی اجازت دی جائے گی۔