نئی دہلی: دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے ایک عہدیدار نے جمعہ کے روز ایک ایسے مطلوبہ اسلحہ ڈیلر کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جس پر یہ الزام ہے کہ انھوں نے دہلی میں مقیم کشمیری پنڈت سماجی کارکن کو قتل کرنے کی سازش کرنے والوں کو اسلحہ فراہم کیا Arms Dealer Arrested تھا۔
اسپیشل سیل کے مطابق ملزم کی شناخت حاجی شمیم کے طور پرہوئی ہے، جو 15 سال سے زائد عرصے سے غیر قانونی اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم اسے پہلی بار 2007 میں غیر قانونی اسلحے کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ غیر ملکی ساختہ ہتھیاروں سمیت جدید ترین اسلحے کا کاروبار کرتا ہے۔
کشمیری سماجی کارکن کو قتل کرنے کی سازش کا معاملہ فروری 2021 کا ہے، جب سکھوندر اور لکھن راجپوت نام کے دو افراد کو پولیس نے گرفتار کیا اور پوچھ گچھ کے دوران انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ وہ ایک کشمیری سماجی کارکن کو قتل کرنے کے لیے دہلی آئے تھے۔
اس معاملے میں پولیس کے اسپیشل سیل نے گزشتہ ایک سال میں چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے جن کی شناخت موہت، جگدیپ، روہت چودھری اور حاجی شمیم شامل ہیں۔
پولیس عہیدادر کے مطابق ایک ملزم روہت چودھری کی گرفتاری کے بعد حاجی شمیم نے پیشگی ضمانت کی کوشش کی، لیکن ہائی کورٹ نے انہیں خودسپردگی کی ہدایت کی، تاہم وہ ہتھیار ڈالنے کے بجائے فرار ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں:Dark Day for Kashmiri Pandits: بتیس سال بعد بھی کشمیری پنڈت واپسی کے منتظر
اسپیشل پولیس کے اہلکار کے مطابق حاجی شمیم کو مخصوص معلومات کی بنیاد پر بالآخر 19 جنوری کو اتر پردیش کے مظفر نگر سے گرفتار کیا گیا۔
پولیس نے ان کے گھر سے 32 بور کے پانچ پستول اور 20 زندہ کارتوس بھی برآمد کیے ہیں۔ پولیس کے مطابق اس معاملے میں مزید تفیش جاری ہے۔