اسی ضمن میں کانگریس رہنما راہل گاندھی کٹیہار پہنچے جہاں انہوں نے وزیر اعظم مودی اور بہار کے وزیر اعلی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ' ریاستی حکومت نے اس علاقے کی ترقی کے لیے کچھ نہیں کیا اس لیے یہاں کے نوجوانوں کو روزگار کی تلاش کے لیے دیگر ریاست جانا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عظیم اتحاد اقتدار میں آئی تو یہاں فوڈ پروسیسنگ اور صنعتیں قائم کی جائیں گی تاکہ یہاں کے کسانوں اور مزدوروں کو روزگار کے لیے دوسری ریاستوں پر انحصار نہ کرنا پڑے'۔
انہوں نے کہا کہ' 30 فیصد مکئی کی پیداوار اس علاقے میں ہوتی ہے اور یہاں کوئی فوڈ پروسیسنگ یونٹ نہیں لگایا گیا ہے۔ ریاستی حکومت نے کسانوں کے لیے کچھ نہیں کیا، یہاں کے کسان 700 روپے کونٹل دھان فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ ریاستی حکومت کی وجہ سے کسانوں کو ان کی فصلوں کا صحیح قیمت نہیں مل رہی ہے۔ جبکہ چھتس گڑھ میں کانگریس کی حکومت کسانوں کو 2500 روپے فی کونٹل دھان کی قیمت ادا کر رہا ہے۔'
اپنے خطاب کے دوران راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی نتیش کمار کو شدید تقید کا نشانہ بنایا اور علاقے کی ترقی کے لیے متعدد اعلانات کیے۔
اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ' اگر بہار میں عظیم اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو کسانوں کے لیے پروسیسنگ یونٹ اور صنعتیں قائم کی جائیں گی۔ ہماری حکومت ایک ذات یا مذہب نہیں سب کی حکومت ہوگی۔ حکومت میں سب کا احترام کیا جائے گا۔ راہل گاندھی، کانگریس کے نائب صدر