مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں پولیس نے تین نوجوانوں گرفتار کیا ہے جن پر الزام ہے کہ کہ وہ سرحد پار جا کر عسکریت پسندوں کی فہرست میں شامل ہونے کے لئے اسلحہ چلانے کی تربیت کے حصول کے لئے لائن آف کنٹرول عبور کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ بتایاجا رہا ہے کہ یہ تینوں ایک مقامی عسکریت پسند سے رابطہ میں تھے۔
ان تینوں پر الزام ہے کہ یہ پلوامہ سے سرحد عبور کر کے اسلحہ کی تربیت حاصل کرنے کے لئے جانا چاہتے تھے۔ تاہم پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔
پولیس نے ان تینوں کی شناخت ہے- ان میں سے ایک فرقان سلطان کھانڈے جو کہ 10 ویں جماعت کا طالب علم ہے، دوسرے ملزم کا نام فرقان نذیر کھانڈے ولد نذیر احمد، وہ بھی دسویں جماعت کا طالب علم ہے۔ اس کے علاوہ 16 سالہ کامران سجاد شیخ کو بھی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پوچھ گچھ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ انہیں پاکستان سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعہ طیب فاروقی نام کے شخص رابطہ کیا اور مذکورہ کام کے لیے ان کی ذہن سازی کی۔
ان نوجوان لڑکوں کے حالات اور کم عمری کے پیش نظر اور کشمیر میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کی کوششوں کے تحت پولیس نے ذمہ دار شہری ہونے کا ایک موقع اور دیا ہے اور ان کے والدین کو بلاکر ضروری نصیحت کرتے ہوئے انہیں سرپرستوں کے حوالہ کر دیا۔
ان تینوں نوجوان کے والدین نے پولی ساہلکاروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وقت رہتے ہوئے پولیس نے ان کے بچوں کو غلط راستے پر جانے سے بچالیا۔
مزید پڑھیں:کپواڑہ: 1971 کی جنگ کے ہیروز کی یاد میں تقریب کا انعقاد
جموں و کشمیر پولیس نوجوانوں کے والدین سے بھی اپیل کی کہ وہ ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں تاکہ وہ آئندہ اس طرح کی سرگرمیں سے محفوظ رہ سکیں۔