جموں میں عالمی شہرت یافتہ سیاحتی مقام سناسر پوری دنیا میں مشہور ہے۔
تاہم یہاں آنے والے سیاحوں کو مقامی انتظامیہ اور ریاستی سرکار خاص طور سے محکمہ سیاحت تسلی بخش سہولیات فراہم کر نے میں ناکام ہے۔ جس کی وجہ سے سیاح اچھے تاثرات لے کر واپس نہیں جاتے ہیں۔
یہ مقام جموں کے دو اضلاع میں ہونے کی وجہ سے ہمیشہ نظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے اس عالمی شہرت یافتہ سیاحتی مقام سناسر کی سڑکیں گندگی اور کسی دور دراز کے دیہات کی سڑک کا منظر پیش کرتی ہیں۔
مقامی علاقہ پٹنی ٹاپ ڈولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے بنیادی سہولیات جیسے صاف پانی اور بیت الخلأ کی نامناسب دستیابی کی وجہ سے سیاحوں کو زبردست پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ سناسر کے عالمی سیاحتی مقام میں بنیادی سہولیات مقامی انتظامیہ کب حرکت میں آتی ہے۔
سیاحوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے محکمہ سیاحت، پتنی ٹاپ ڈولپمنٹ اتھارٹی کی شکایت کی۔ ان کا کہنا ہے کہ کتنی ستم ظریفی کی بات ہے کہ سناسر جیسا پر کیف اور صحت افزا مقام جو وادی کشمیر سے کم نہیں حکام کی غفلت اور نظرانداز کرنے کی وجہ سے سیاحوں کی دلکشی کے لیے اہمیت کھو رہا ہے۔
یہاں کے پارکوں میں گندگی اور خوبصورت میدانوں کو چاراگاہ بنایا جا رہا ہے۔
ارون سنگھ راجو نے بتایا کہ ' یہاں کی اکثر سڑکیں خستہ حال ہیں، بنیادی سہولیات پانی اور روشنی کا کو ئی انتظام نہیں ہے، پارکوں میں کوڑا کرکٹ جمع ہے'۔
مزید پڑھیں : ڈل جھیل میں مچھلیوں کا وجود خطرے میں!
ایک سیاح نے اپنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ 'پتنی ٹاپ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی نااہلی اس بات کا ظاہر کرتی ہے کہ سناسر اور پتنی ٹاپ جیسے صحت افزا مقام کو بین الاقوامی معیار کے مطابق سیاحتی مقام کے طور پر ترقی دینے کی کوششیں نہیں کر رہی ہے جس کے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں'۔
انہوں نے گورنر انتظامیہ اور پی ڈی اے کو سیاحوں کو سہولیات پہنچانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔