دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں صدر راج نافذ ہے اس لیے یہاں کا بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا جارہا ہے۔
سابق ریاست جموں و کشمیر کا بجٹ ریاستی اسمبلی میں ریاست کے وزیر خزانہ پیش کرتے تھے اور اس پر بحث کی جاتی تھی۔
پارلیمنٹ میں آج پیش کیے جانے والے بجٹ پر 31 مارچ تک بحث ہوگی۔
گزشتہ مالی سال میں مرکزی سرکار نے 1۰08 لاکھ کروڑ کا بجٹ پیش کیا تھا اور بتایا جاتا ہے کہ آج پیش ہونے والے بجٹ میں زیادہ اضافی رقم نہیں رکھی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
بجٹ کو مرتب کرنے کے ضمن میں یونین ٹریٹری کے اعلیٰ افسران دہلی میں گزشتہ کئی دنوں سے خیمہ زن ہیں اور بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں مختلف فریقوں کی رائے لے رہے تھے۔