نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے Vice President M Venkaiah Naidu On Scientists علاقائی زبانوں میں سائنس کے ابلاغ کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے، تاکہ سائنسی تصورات اور ان کی ترقی کو عام آدمی تک اس کی مادری زبان میں منتقل کیا جاسکے، تاکہ ان میں ضروری سائنسی مزاج پیدا کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ آئین لوگوں میں 'سائنسی مزاج اور تحقیقات کی روح' کو بنیادی فرض کے طور پر درج کرتا ہے اور کتابوں، ٹیلی ویژن پروگراموں اور ریڈیو نشریات کے ذریعے سائنس کو مقبول بنانے کی کوششوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے لوگوں کی زندگیوں پر مصنوعی ذہانت جیسی ٹیکنالوجی کے اثرات پر غور کرنے پر زور دیا اور کہا کہ سائنس کو اب زیادہ جامع اور جمہوری گفتگو ہونی چاہیے۔
سائنسی برادری کو مشورہ دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ان کے پاس کارپوریٹ سماجی ذمہ داری ہے۔ جس کی تقلید کرتے ہوئے سائنسدانوں کو اپنے شعبوں میں ہونے والی پیش رفت کو لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کرنی چاہئے۔
واضح رہے کہ نائیڈو نے ان چھ سائنس دانوں کو خراج عقیدت پیش کیا جن کی صد سالہ پیدائش وگیان پرسار کے ذریعہ منائی جارہی ہے۔ ان سائنسدانوں میں ہر گوبند کھرانہ، جی این۔ رامچندرن، ییلاوارتی نایودما، بالاسوبرامنیم رام مورتی، جی ایس۔ لڈا اور راجیشوری چٹرجی شامل ہیں۔ ان سب کی پیدائش 1922 میں ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ان سائنسدانوں نے نوآبادیاتی دور میں سائنسی علوم کے حصول کے لیے اتنی آزادی، عزت اور وسائل نہ ملنے کے باوجود اپنی سائنسی کوششوں میں ناقابل تسخیر جذبے کا مظاہرہ کیا ہے۔
وگیان پرسار نے اس سال بھارت کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ایسے 75 نامور بھارتی سائنسدانوں کی فہرست تیار کی ہے، جن کی خدمات اور کاموں سے عام لوگوں کو واقف کرایا جائے گا۔
نائیڈو نے بھارت کو سائنسی تحقیق میں ایک عالمی رہنما کے طور پر قائم کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے نوجوانوں کو ایسے سائنسدانوں کی متاثر کن کہانیاں سنانی چاہیئے اور انہیں سائنس کے میدان میں اپنا کیریئر بنانے کی ترغیب دینی چاہیے۔