برطانوی وزیراعظم بورس جانسن بھارت کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ Boris Johnson Visits India جمعرات کی صبح احمد آباد ایئرپورٹ پر پہنچنے کے بعد انہوں نے مختلف پروگراموں میں حصہ لیا۔ اس دوران وہ گجرات کے پنچ محل میں واقع حلول میں جے سی بی فیکٹری کا بھی دورہ کیا۔ بورس نے وہاں ایک جے سی بی پر بھی سوار ہوئے۔ UK PM on JCB
ان کی جے سی بی والی تصویر سوشل میڈیا پر بھی کافی وائرل ہو رہی ہے۔ برطانوی وزیر اعظم کی اس تصویر پر لوگ کئی مضحکہ خیز تبصرے بھی کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا، بلڈوزر ماڈل اب بین الاقوامی ہوگیا ہے۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ اب جے سی بی آپ کا بھائی چلائے گا۔
اس دوران گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل بھی بورس جانسن کے ساتھ موجود تھے۔ اس سے پہلے وہ احمد آباد میں سابرمتی آشرم جا کر چرخہ بھی چلا کرمہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ سابرمتی آشرم سے نکلتے ہوئے انہوں نے مہمانوں کی کتاب میں لکھا ہے کہ اس غیر معمولی شخصیت کے آشرم میں آنا ایک اعزاز کی بات ہے۔ اس کے بعد انہوں نے ملک کے مشہور بزنس مین گوتم اڈانی سے بھی ملاقات کی۔ بات چیت کے بعد اڈانی نے بورس کے ساتھ اپنی ایک تصویر بھی شیئر کی۔
یہ بھی پڑھیں: Boris Johnson Visits India: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے سابرمتی آشرم کا دورہ کیا
بورس جانسن کا جمعہ کو راشٹرپتی بھون میں ایک رسمی استقبال کیا جائے گا، جس کے بعد وہ وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کریں گے۔ یہ اجلاس یوکرین پر روس کے حملے کے پس منظر میں کافی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ عالمی برادری اب تک روس کو جنگ بندی پر راضی کرنے میں ناکام رہی ہے۔ برطانوی ہائی کمیشن کے مطابق، بھارت کے اپنے دورے کے دوران، جانسن اس سال کے اوائل میں شروع کیے گئے آزاد تجارتی معاہدے (FTA) مذاکرات میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔ جانسن بھارت کے وزیر خارجہ ڈاکٹر جے شنکر سے بھی ملاقات کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ کورونا کی وجہ سے اس سے قبل برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کا دورہ بھارت دو مرتبہ منسوخ ہو چکا ہے۔ بھارت اور برطانیہ کے درمیان سفارتی اور تجارتی تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے۔ بھارت-برطانیہ ورچوئل سمٹ 2021 میں منعقد ہوا تھا، جس میں دونوں ممالک کے درمیان کاروبار کو بڑھانے کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری پر اتفاق کیا گیا تھا۔پی ایم مودی اور بورس جانسن 2030 تک کے روڈ میپ کا بھی جائزہ لیں گے۔ ذرائع کے مطابق ان کی ملاقات میں ہندوستان-برطانیہ آزاد تجارتی معاہدے اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر بھی بات چیت ہوگی۔ بتا دیں کہ اس سے قبل مارچ میں دونوں وزرائے اعظم کے درمیان ٹیلی فونک بات چیت ہوئی تھی۔