نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ طالبان کا اثر خطہ پر کہیں نہ کہیں ضرور پڑے گا۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ لیکن دیکھنا یہ ہے کہ اس کا کتنا اثر، کس ملک پر پڑے گا۔ فاروق عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار منگل کو میڈیا سے بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: 'طالبان کا اثر کہیں نہ کہیں ضرور پڑے گا۔ اب کہاں پڑے گا، امریکہ پر کتنا پڑے گا، روس پر کتنا پڑے گا، چین پر کتنا پڑے گا - اس کا کوئی پتہ نہیں ہے'۔
نیشنل کانفرنس کے صدر کا کہنا تھا کہ ہمارے کسی بھی ہمسایہ ملک کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا: 'ہمارے کسی بھی ہمسایہ ملک کے ساتھ حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ چاہے وہ پاکستان ہو، نیپال ہو، بنگلہ دیش ہو، بھوٹان ہو، سری لنکا ہو یا مالدیپ'۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے سب کچھ ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔
ڈی ڈی سی ممبروں کو سیکورٹی فراہم کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پنچایت ممبروں، ڈی ڈی سی ممبروں اور سیاسی لیڈروں کو سیکورٹی ہونی چاہیے کیونکہ اس کے بغیر وہ اپنے علاقوں میں جا کر کام نہیں کر سکتے ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ پانچ اگست 2019 کے بعد جموں و کشمیر میں کیا بدلا، کے جواب میں ان کا کہنا تھا: 'پانچ اگست کے بعد یہاں کیا بدلا یہ آپ لوگوں کو خود دیکھنا چاہئے۔ اگر میں کچھ کہوں گا تو کہیں گے اپوزیشن میں ہے اسی لئے ایسا کہتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس آنے والے انتخابات جیتے گی۔
یو این آئی