جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سب ڈویزن ڈورو میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے بدھ کی صبح کالعدم تنظیم جماعت اسلامی جموں و کشمیر سے وابستہ افراد کے گھروں پر چھاپے مارے۔ وہیں وسطی ضلع گاندربل میں بھی قومی تحقیقاتی ایجنسی نے سالورہ، سرژ سمیت دیگر مقامات پر یہ کارروائی انجام دی۔
چھاپہ ماری کی کارروائی صبح چار بجے سے شروع کی گئی تھی۔ اس موقع پر پورے علاقے میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر جن عمارتوں پر چھاپہ ماری کی گئی وہاں سے موبائل فون، لیب ٹاپ، دستاویز و دیگر کاغذات اپنی تحویل میں لے گئے ہیں۔
این آئی اے کی ٹیموں نے بدھ کی صبح جموں و کشمیر پولیس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ہمراہ ڈورو شاہ آباد میں جماعت اسلامی سے وابستہ افراد کے گھروں پر چھاپے مارے۔
وہیں سرینگر، کلگام، بانڈی پورہ گاندربل کے علاوہ اور بھی کئی مقامات پر قومی تحقیقاتی ایجنسی نے بدھ کو چھاپے مارے، جو اب تک جاری ہے۔
ادھر ضلع بانڈی پورہ میں تین مقامات جن میں پاپچھن، ارنا، رامپور دیہات شامل ہیں، یہاں بھی این آئی اے نے جموں وکشمیر پولیس کی ٹیم کے ہمراہ کئی گھروں پر چھاپے مارے اور وہاں تلاشی لی۔
ذرائع کے مطابق 'یہ کارروائی جماعت اسلامی کی جانب سے عسکریت پسندوں کو کی جانے والی مبینہ فنڈنگ سے متعلق ہے'، تاہم ابھی این آئی اے کی جانب سے اس معاملے پر کوئی آفیشل بیان نہیں آیا ہے'۔
ادھر سرینگر کلگام اور گاندبل اضلاع میں بھی قومی تحقیقاتی ایجنسی کی چھاپہ ماری کاروائی کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
- حزب المجاہدین جموں و کشمیر نے جمال صدیقی کو دھمکی آمیز خط لکھا
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے 2019 میں جماعت اسلامی جموں و کشمیر پر پانچ سالہ پابندی لگائی تھی۔ جماعت پر ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا۔