ریاست اترپردیش، ضلع ہاتھرس کے رہائشی وکیل محمد کے بچے مستقیم کے دل میں پیدائش سے ہی سوراخ تھا۔ اس بیماری کو ٹرانس پوزیشن آف دی گریٹر آرٹریز (ٹی جی اے) کہا جاتا ہے، جس میں دل سے خون لے جانے والی شریانیں الٹ جاتی ہیں۔
پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج کے بے تحاشہ خرچ کی وجہ سے والدین کی پریشانیاں مزید بڑھ گئی تھی اور سرکاری اسپتالوں میں انتطار کی فہرست بہت طویل تھی۔ اس دوران نوزائیدہ کو سانس لینے میں دشواری ہونے لگی اور اس کی جلد نیلی پڑنے لگی۔
مستقیم کے والدین کو کسی طرح اے ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے بارے میں معلوم چلا، جہاں پر حکومت ہند کی راشٹریہ بال سواستھ کاریہ کرم (آر بی ایس کے) اسکیم کے تحت مفت علاج کی سہولت مستقیم کے لیے بہت مددگار ثابت ہوئی اور میڈیکل کالج کے کارڈیو تھریسک سرجنوں کی ٹیم نے مستقیم کے قلب کی کامیاب سرجری کر کے اسے نئی زندگی عطا کی۔
نوزائیدہ بچہ مستقیم کے والدین نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے میڈیکل کالج کے ڈاکٹروں کا شکر ادا کیا۔ والدین کا کہنا ہے کہ ہمارے بچے کے پیدائش سے ہی دل میں سوراخ تھا، بہت پریشان تھے، کہیں علاج نہیں ہوا لیکن میڈیکل کالج کے ڈاکٹروں نے کامیاب آپریشن کیا جس کے بعد اب بچہ ماشاءاللہ ٹھیک ہے اور ہم خوش ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
علیگڑھ: چار سالہ بچہ کے دل کا کامیاب آپریشن
پروفیسر محمد اعظم حسین (چیئر پرسن، شعبہ کارڈیو تھریسک سرجری) نے اپنے رفقاء ڈاکٹر مینک یادو اور ڈاکٹر سید شمائل ربانی کے ساتھ بچہ کی کامیاب سرجری کی۔ انہوں نے کہا ہم نے الٹی ہوئی وریدوں کی کامیابی سے مرمت کی اور بچے کے دل کے سوراخ کو بند کر دیا ہے۔ بچہ صحتیاب ہو رہا ہے اور جلد ہی اسے میڈیکل کالج سے چھٹی دے دی جائے گی۔
پروفیسر محمد اعظم نے مزید بتایا کہ کم عمر بچے کی قلب کی سرجری کرنا آسان نہیں تھا جب کہ بچے کا وزن محض تین کلو گرام تھا، لیکن ہم ڈاکٹروں کی ٹیم نے اس مشکل آپریشن کو بھی کامیاب بنایا۔ بچہ اب صحت یاب ہے اور ماشاءاللہ اب وزن بھی بڑھ رہا ہے۔ مستقیم کا آپریشن سرکاری اسکیم کے تحت مفت کیا گیا ہے۔
پروفیسر ملک محمد اظہرالدین نے بتایا بچے کی بیماری بہت پیچیدہ تھی اور صرف چند سرکاری مراکز میں ہی اس طرح کی سرجری کی سہولت دستیاب ہے۔
یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور جو خود بھی ایک سرجن ہیں نے سرجنوں کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے کچھ برسوں میں جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں 500 سے زیادہ کارڈییک سرجریاں کی گئی ہیں۔
پروفیسر راکیش بھارگو (ڈین، فیکلٹی آف میڈیسن) اور پروفیسر شاہد علی صدیقی (جی این ایم سی، پرنسپل) نے کہا کے پورے ریاست اتر پردیش اور ملک کے دیگر حصوں کے مریض جوہر لال نہرو میڈیکل کالج کو اس کی جدید طبی ڈھانچے، بہتر رسائی اور فالو اپ کے لئے آسانی کے باعث ترجیح دیتے ہیں۔